اجمیرکے مختلف علاقوں میں برساتی پانی کا جمع ہونے کی وجہ سے مچھر بڑی تعداد میں پیدا ہو رہے ہیں۔
انہیں اس بات کا خدشہ لاحق ہے کہ کہیں ان کے بچوں کو بھی یہ بیماری نہ ہو جائے ، اس لیے وہ ڈینگو سے بچنے کے لیے تمام ممکنہ طریقوں کو اپنانے کی حتی المقدور کوشش کر رہے ہیں۔
اس علاقے کے ہسپتالوں میں ان مریض کی تعداد اضافہ ہو رہا ہے، جنہیں بخار کی شکایت ہورہی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مختلف علاقوں میں برساتی پانی کے جماؤ اور کچڑا پھیلنے سے بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ان علاقوں کے باشندوں کو گھر سے نکلنا اور راستے پر چلنا بھی دشوار ہو گیا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ حفظان صحت کی جانب سے اس ضمن میں کسی بھی قسم کا کوئی قدم نہیں اُٹھایا گیا ہے۔
اس علاقے کی خواتین نے ای ٹی وی بھارت سے اپنی شکایت درج کرائی ہے، اور اپنی دشواریوں کی آواز تعلقی محکموں تک پہنچانے کی زحمت اٹھائی ہے، جس سے ریاستی حکومت کے نمائندوں تک آواز پہنچ سکے اور ان دشواریوں سے جلد نجات مل جائے۔