ادے پور: راجستھان کے ادے پور قتل کیس (Tailor Beheaded in Udaipur) میں بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ بدھ کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر ہونے والی میٹنگ میں پولیس افسران نے بتایا کہ ملزمان کا پاکستان سے کنکشن ہے۔ دو ملزمان میں سے ایک پاکستان جاکر آیا ہے۔ راجستھان کے وزیر مملکت برائے داخلہ راجندر یادیو کے مطابق ملزم غوث محمد 45 دنوں کے لیے پاکستان، چند دنوں کے لیے عرب ملک اور پھر کچھ دنوں کے لیے نیپال میں رہ کر آیا تھا۔
گذشتہ روز ادے پور میں ٹیلر کنہیا لال کا بے رحمی سے قتل کر دیا گیا تھا، جس کے سبب پورے راجستھان میں انٹرنیٹ سروس 24 گھنٹے کے لیے بند کر دی گئی اور اس واقعے کی وجہ سے فرقہ وارانہ کشیدگی سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر اگلے 30 دنوں کے لیے پوری ریاست میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت بھی اپنا جودھ پور دورہ درمیان میں چھوڑ کر آج تقریباً 10 بجے جے پور واپس آ گئے ہیں۔ جیسے ہی وہ جے پور پہنچے، انہوں نے ادے پور واقعہ پر محکمہ داخلہ کی میٹنگ کی۔
وزیر اعلی اشوک گہلوت نے ٹویٹ کیا (Ashok Gehlot on Udaipur Killing) اور کہا کہ آج ادے پور واقعہ پر ایک اعلیٰ سطح کی جائزہ میٹنگ ہوئی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ واقعہ پہلی نظر میں دہشت پھیلانے کے مقصد سے کیا گیا۔ دونوں ملزمان کے دیگر ممالک میں رابطوں کی بھی معلومات منظر عام پر آگئی ہیں۔
-
इस घटना में मुकदमा UAPA के तहत दर्ज किया गया है इसलिए अब आगे की जांच NIA द्वारा की जाएगी जिसमें राजस्थान ATS पूर्ण सहयोग करेगी। पुलिस एवं प्रशासन पूरे राज्य में कानून व्यवस्था सुनिश्चित करें एवं उपद्रव करने के प्रयासों पर सख्ती से कार्रवाई करें।
— Ashok Gehlot (@ashokgehlot51) June 29, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">इस घटना में मुकदमा UAPA के तहत दर्ज किया गया है इसलिए अब आगे की जांच NIA द्वारा की जाएगी जिसमें राजस्थान ATS पूर्ण सहयोग करेगी। पुलिस एवं प्रशासन पूरे राज्य में कानून व्यवस्था सुनिश्चित करें एवं उपद्रव करने के प्रयासों पर सख्ती से कार्रवाई करें।
— Ashok Gehlot (@ashokgehlot51) June 29, 2022इस घटना में मुकदमा UAPA के तहत दर्ज किया गया है इसलिए अब आगे की जांच NIA द्वारा की जाएगी जिसमें राजस्थान ATS पूर्ण सहयोग करेगी। पुलिस एवं प्रशासन पूरे राज्य में कानून व्यवस्था सुनिश्चित करें एवं उपद्रव करने के प्रयासों पर सख्ती से कार्रवाई करें।
— Ashok Gehlot (@ashokgehlot51) June 29, 2022
اس واقعہ کا مقدمہ یو اے پی اے کے تحت درج کیا گیا ہے۔ اس لیے اب مزید تفتیش این آئی اے کرے گی، جس میں راجستھان اے ٹی ایس مکمل تعاون کرے گی۔ پولیس اور انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ پوری ریاست میں امن و امان کو یقینی بنائیں اور گڑبڑ پیدا کرنے کی کوششوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ دوسری جانب ادے پور کنہیا لال قتل معاملے پر ہندو تنظیموں کی جانب سے کل جے پور میں بند کا اعلان کیا ہے۔