ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں گزشتہ 15 روز سے شہید اسمارک پر سی اے اے کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ یہ احتجاج شاہین باغ کی طرز پر کیا جا رہا ہے۔
وہیں اشوک گہلوت شہید اسمارک پہنچ کر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'مجھے میرے والدین کے پیدائش کی جگہ نہیں معلوم اس لئے سب سے پہلے ڈٹنشن سینٹر نہیں 'میں ہی جاؤں گا۔'
انہوں نے عوام سے کہا کہ موجودہ وقت میں ملک کے حالات کافی زیادہ بدتر ہیں، ہماری جو حکومت ہے وہ اس قانون کی سخت مذمت کرتی ہے، انہوں نے کہا کہ سی اے اے، این آرسی اور این پی آر وہ راجستھان میں کسی بھی اس صورتحال میں لاگو نہیں ہونے دیا جائے گا۔
وہیں وزیر اعلی اشوک گہلوت بھی شہید اسمارک پر پہنچے جہاں انہوں نے لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے میرے والدین کی پیدائش کے بارے میں پتا نہیں ہے۔ اس لئے سب سے پہلے نریندر مودی کے ڈٹینشن سینٹر 'میں جاؤں گا۔ آپ تمام لوگوں کے ساتھ 'میں ڈٹنشن سینٹر میں ہی رہوں گا۔'
انہوں نے کہا کہ جو نیا قانون لایا گیا ہے وہ آئین کے خلاف ہے۔
وہیں وزیر اعلے ساتھ آدرش نگر اسمبلی رکن رفیق خان، کشنپول اسمبلی رکن امین کاغزی، راجستان مسلم وقف بورڈ کے چیئرمین خانو خان بدھوالی، سمیت دیگر کانگریسی رہنما اور کثیر تعداد میں عام عوام اور خواتین موجود رہی، اس درمیان سکیریٹی کے مدنظر جے پور پولیس کمشنر آنند شرواستو، پولیس افسر اجے پال لمبا سمیت کئیوآر ٹی، ایس ٹی ایف کو آرسی بٹ این خواتین پولیس سمیت دیگر پولیس کے جوان کثیر تعداد میں موجود رہے
واضح رہے کے جے پور کے شہید اسمارک پر 31 جنوری کو غیر معینہ دھرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد وزیر اعلی اشوک گہلوت یہاں پہنچے تھے۔