ریاست راجستھان میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت بہت تیز ہو چکی ہے، اس بات کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں کی ایک اجتماعی شادی میں لکھا گیا کہ ہمیں یہ نیا قانون منظور نہیں ہے۔
راجستھان کے ضلع ناگور ہیڈکوارٹر پر پنچایت قوم ناگوری تیلیان کی جانب سے ایک اجتماعی شادی کا اہتمام کیا گیا جس میں پروگرام کی ایک خاص بات یہ رہی کہ یہاں پروگرام میں لگے ہوئے بینر پر لکھا ہوا تھا 'نو سی اے اے اور نو این آرسی' جو بہت زیادہ سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا تھا۔ اس اجتماعی پروگرام میں 16 جوڑوں کی شادی کرائی گئی اور سب نے زندگی کا ایک نیا آغاز کیا۔
شادی کمیٹی کے ذمہ داران کے مطابق یہ جو نیا قانون ہے، یہ ہندو اور مسلمان کے درمیان اختلاف پیدا کرنے والا ہے، اس لیے یہ قانون منظور نہیں ہے۔ یہ قانون صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ ہندو طبقہ کے لیے بھی کافی زیادہ خطرناک ہے۔ مرکزی حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اس قانون کو واپس لیا جائے۔