جے پور میں 85 فیصد مسلم آبادی نگینہ کاروباریوں کی ہے ، جے پور میں نگینوں کی خریدوفروخت کے لیے گھاٹ فیٹ علاقہ میں بازار لگا کرتا تھا، لیکن کورونا کا حوالہ دیتے ہوئے اس بازار کو بند کروا دیا گیا ہے۔
ایسے میں نگینوں کا کاروبار کرنے والے غریب طبقے کے افراد پریشان حال ہیں اور روزگار اور دو وقت کی روٹی کے لیے در در ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
نگینہ کا کام کرنے والے مزدوروں کے مطابق عالمی وبا سے قبل نگینہ کا کاروبار عروج پر تھا، نگینوں سے کافی حد تک پیسہ کمایا جاسکتا تھا، لیکن ابھی کے حالات ایسے ہیں کہ ہمارے پاس کھانے کے لیے پریشان ہیں، نگینے کے بڑے کاروباریوں کے مطابق دارالحکومت جے پور عالم بھر میں نگینوں اور جواہرات کی منڈی کہلاتا ہیں لیکن موجودہ وقت 90 فیصد افراد کے حالات خراب ہے۔
نگینہ کاروباریوں کے مطابق چھوٹے مزدوروں کی تو حالت یہ ہو گئی ہے کہ وہ نگینوں کا کاروبار چھوڑ کر ای رکشا چلا رہے ہیں، صفائی کا کام کر رہے ہیں، نگینہ کاروباریوں کے مطابق بھارت سے جب کورونا وباء کا قہر کم ہوگا اس کے بعد ہی کاروبار سے کچھ امید کی جاسکتی ہے،عالمی سطح پر مشہور نگینے کا کاروبار پرواز کے ذریعے بھی بی او تا ہے اس لیے جب تک فلائٹ کا سے بھی اسی طریقے سے جاری نہیں ہوتا تب تک یہ کاروبار اسی طرح سے سے مندی کے دور سے گزرتا رہے گا۔