ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے کھو ناگوریان علاقے میں مسلم برادری کی جانب سے راجیہ سبھا رکن کروڑی لال مینا کی مخالفت میں چل رہے احتجاج کو ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ یہ اعلان مسلم تنظیموں کے ذمہ داران کی جانب سے کیا گیا۔
خاص بات یہ رہی کہ خود راجیہ سبھا رکن کروڑی لال مینا اس احتجاج میں شامل ہونے کے لیے پہنچے اور لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگوں کو غلط فہمی ہوگئی تھی، اس لیے ہم جو یاترا 21 اگست کو نکالنے والے تھے، وہ یاترا اب ہم نہیں نکالیں گے۔ ان کے اس خطاب کے بعد مسلم برادری کی جانب سے اس احتجاج کو ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔
مسلم تنظیموں کے ذمہ داران نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ راجیہ سبھا رکن کروڑی لال مینا ہمارے درمیان پہنچے اور ہم لوگوں سے بات کی۔ ہم لوگوں کی میٹنگ بھی ہوئی اور انہوں نے ہم لوگوں کو یہ پورا بھروسہ دلایا کہ وہ کوئی بھی یاترا 21 اگست کو نہیں نکالیں گے۔ اس کے بعد ہم لوگوں نے احتجاج کو ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
وہیں اس پورے معاملے کے حوالے سے راجیہ سبھا رکن کروڑی لال مینا نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران بتایا کہ دونوں ہی مذہب کے لوگوں کو غلط فہمی ہوگئی تھی اور ہم لوگوں نے بات کرکے اس غلط فہمی کو دور کرلیا ہے۔ اب کسی بھی طرح کی کوئی یاترا 21 اگست کو نہیں نکالی جائے گی۔
مزید پڑھیں:راجستھان مسلم وقف بورڈ، متولی انتخابات کے نتائج کا اعلان
وہیں کسی طرح سے ماحول خراب نہیں ہوں اس لئے کثیر تعداد میں پولیس کے جوان بھی جگہ جگہ تعینات کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کروڑی لال مینا نے مخصوص قوم کے حوالے سے غلط بیانات دئیے تھے، جس کے بعد ناگوری مسلم برادری کی جانب سے ان کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔وہیں کروڑی لال مینا نے مینا سماج کے تاریخی ورثے سے غیر قانونی قبضے کو ہٹانے سمیت 7 نکاتی مطالبات کے لیے 21 اگست کو جے پور تک مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن اب انہوں نے اس فیصلے کو واپس لےلیا ہے۔