ETV Bharat / state

خاتون کی مشتبہ حالت میں موت

ریاست راجستھان کے مکرانہ میں پانچ اپریل کو ناظمین نامی خاتون کی موت ہوئی تھی، اس سلسلے میں اہل خانہ اور بکس ہیومن رائٹس تنظیم نے بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا۔

rahasthan
author img

By

Published : Aug 6, 2019, 12:01 PM IST

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے مگر اب تک پولیس ملزمین کو گرفتار نہیں کر سکی ہے۔

خاتون کی موت کا معمہ
انہوں نے کہا کہ چار مہینے گزرنے کے باوجود پولیس نے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔اہل خانہ نے ہلاک خاتون کے شوہر اور دیگر افراد پر جہیز کے لیے ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔دوسری جانب بکس ہیومن رائٹس کی صدر امیتا مدھو نے کہا کہ پولیس اگر اپنے فرائض کو صحیح طور پر انجام دیتی تو ملزمین آج سلاخوں کے پیچھے ہوتے۔

پولیس نے اسے قتل کا نہیں بلکہ خودکشی کا معاملہ قرار دیا ہے اور اس معاملے کی جانچ پڑتال میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے مگر اب تک پولیس ملزمین کو گرفتار نہیں کر سکی ہے۔

خاتون کی موت کا معمہ
انہوں نے کہا کہ چار مہینے گزرنے کے باوجود پولیس نے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔اہل خانہ نے ہلاک خاتون کے شوہر اور دیگر افراد پر جہیز کے لیے ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔دوسری جانب بکس ہیومن رائٹس کی صدر امیتا مدھو نے کہا کہ پولیس اگر اپنے فرائض کو صحیح طور پر انجام دیتی تو ملزمین آج سلاخوں کے پیچھے ہوتے۔

پولیس نے اسے قتل کا نہیں بلکہ خودکشی کا معاملہ قرار دیا ہے اور اس معاملے کی جانچ پڑتال میں مصروف ہے۔

Intro:گزشتہ 5 اپریل 2019 کو مکرانہ میں سامنے آیا تھا ناظمین معاملہ



Body:جے پور. پولیس جس کا نام سنتے ہی ملزموں میں خوف پیدا ہو جاتا ہے لیکن ریاست راجستھان کی پولیس ملزموں کو پکڑنے میں کافی زیادہ ڈھیلی نظر آرہی ہے... اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کی گزشتہ 5 اپریل 2019 کو ریاست کے مکرنا علاقے میں ناظمین بانو کی موت ہوجاتی ہے لیکن پولیس چار مہینے بعد بھی یہ پتا نہیں لگا پائی ہے کہ نازنین بانو کا قتل ہوا ہے یہ اس نے خود کشی کی ہے... موت کے بعد ایف آئی آر میں جن سے لوگوں کا ذکر کیا گیا ہے ان کو بھی پولیس ابھی تک نہیں پکڑ پائی ہے...

ایف آئی آر میں بتایا تھا قتل ہوا ہے

دراصل پانچ اپریل کو کو ناظرین کی موت کے بعد اس کے خاندان کے لوگوں کی جانب سے پولیس میں ایف آئی آر درج کروائی گئی اور ایف آئی آر میں بتایا گیا کی اس کا شوہر فیروز اور اس کے خاندان کے لوگ ناظمین کو روزانہ جحج کے لیے مارتے ہیں... موت ہو جانے کے بعد ایف آئی آر بھی درج کروائی گئی لیکن پولیس کا کہنا ہے کہ ناظمین کا قتل نہیں کیا گیا یا اس نے خود ہی خودکشی کی ہے...




Conclusion:انصاف ملے

گزشتہ روز دارالحکومت جے پور میں پورے معاملے کو لے کر احتجاج کیا گیا کیا تھا.. احتجاج کے درمیان ناظمین کی والدہ اور اس کی دادی نے سبھی لوگوں سے یہ فریاد کی ہے کہ میری بچی کو جلد سے جلد انصاف ہوتا ملنا چاہیے.. ان کا کہنا ہے کہ پولیس اپنا کام صحیح طریقے سے نہیں کر رہی ہے نہ ہی پولیس نے کسی طرح سے کوئی کاروائی کی ہے...

پولیس نہیں کر رہی اپنا کام

بکس ہیومن رائٹس کی صدر امیتا مدھو کا کہنا ہے کہ پولیس ملزموں کے ساتھ ملی ہوئی نے.. ان کا کہنا ہے کہ میں وہاں کے انچارج کو یہ بھی لے کر آئیں تھیں آپ اپنا کام صحیح طریقے سے نہیں کر رہے ہو.. اگر کام صحیح طریقے سے کرتے تو آج ناظمین مین کا قتل کرنے والے لوگ سلاخوں کے پیچھے ہوتے..

بائٹ- انیسہ بانو, والدہ ناظمین

بائٹ- جیتن بانو, دادی

بائٹ- امیتا مدھو, صدر بکس ہیومن رائٹس

محمد رضاءاللہ جے پور
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.