خط میں کہا گیا ہے کہ متولی کوٹے کے لیے ہونے والے انتخابات سے قبل جب امیدواروں کا پرچہ داخل کیا جا رہا تھا اس وقت سرواڑ شریف درگاہ کے متولی محمد یوسف بھی اپنا پرچہ داخل کرنے پہنچے تھے۔
اس وقت آپ کے صاحبزادے سید نصیر الدین چشتی ان کے ساتھ موجود تھے جن کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
خط میں مزید لکھا ہے کہ 'ہم لوگ آپ کو بتانا چاہتے ہیں کہ یہ وہی محمد یوسف ہیں جن کو لے کر ہم لوگوں کی جانب سے ویڈیو وائرل کیا گیا تھا اور اپنے کام کے طریقہ کار کے سبب محمد یوسف ہمیشہ ہی سرخیوں میں رہتے ہیں۔
اس خط میں درج ہے کہ 'محمد یوسف کا ایک خاتون کے ساتھ آڈیو وائرل ہوا تھا جس نے بدتمیزی کے ساتھ میں محمد یوسف بات کر رہے تھے۔ ہم لوگوں کو یہ بتایا جائے آخر سید نصیر الدین چشتی پرچہ داخل کرنے کے وقت محمد یوسف کے ساتھ کیا کر رہے تھے اور ایسے لوگوں کا نام مقدس خانقاہوں سے کیسے جوڑا جا رہا ہے۔
وہیں مسلم پریشد تنظیم کی جانب سے خط لکھنے کے بعد میں راجستھان وقف بورڈ انتخابات سے قبل یہ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔