ریاست ہریانہ کے نوح ضلع میں دفعہ 144 نافذ ہونے کے باوجود نوجوانوں نے شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس میں مرکزی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی ۔ نوح کی جامع مسجد سے شہیدی پارک تک یہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے کے بعد 19 نوجوانوں نے پولیس کو اپنی گرفتاری دی، جنہیں بعد میں ضمانت پر رہا کیا گیا۔
نوجوانوں نے کہا کہ علاقہ میں کوئی بھی تشدد کا واقعہ ابھی تک پیش نہیں آیا اس کے باووجود انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کی ہے جو سراسر اظہار آزادی پر حملہ ہے۔ احتجاج میں موجود نوجوانوں نے کہا کہ ہمیں یہ سیاہ قانون نہیں چاہیے۔ ہم بھائی چارے کے ساتھ رہتے آئے ہیں حکومت اس بھائی چارے کو برباد نہ کرے۔ ہم کسی بھی صورت میں آئین کی خلاف ورزی برداشت نہیں کریں گے۔
اس احتجاج میں ہندو مسلم اتحاد کے نعروں کے ساتھ شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینے کا پرزور مطالبہ کیا گیا۔