ETV Bharat / state

بھارتی تیر انداز جینتی لال نانوما سے متعلق کچھ خاص یادیں

بین الاقوامی تیر انداز جینتی لال نانوما اب ہمارے درمیان نہیں ہیں، لیکن ان کی یادیں نہ صرف ڈنگر پور ہی بلکہ کھیل سے محبت کرنے والوں کے لئے بھی بہت سے سبق دے گئی ہیں۔ آئیے جانتے ہیں، جینتی لال نانوما سے متعلق کچھ خاص یادیں ...

memories related to life of international archer jayantilal nanoma
بھارتی تیر انداز جینتی لال نانوما سے متعلق کچھ خاص یادیں
author img

By

Published : Jun 1, 2020, 4:45 PM IST

جینتی لال نانوما نے اپنے یقینی ہدف کے ساتھ ملک اور بیرون ملک کی سرزمین پر بھارت کے لئے بہت سے تمغے جیتے۔ لیکن سب سے یادگار لمحہ 2006 میں ورلڈ چیمپیئن شپ میں ملک کے لئے سونے کا تمغہ جیتنا تھا۔ اس کے بعد سے انہوں نے تمغے پر تمغے جیتے۔ وہ تین بار بھارتی تیر اندازی ٹیم کے کوچ بھی رہے۔ اس دوران بھارت کی تیر اندازی ٹیم نے بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

بھارتی تیر انداز جینتی لال نانوما سے متعلق کچھ خاص یادیں

ڈنگر پور کے بین الاقوامی تیر انداز (آرچر) اور ضلع کھیل آفیسر جینتی لال نانوما اتوار کی رات ایک سڑک حادثے میں شدید زخمی ہونے کے بعد ادئے پور ہسپتال میں علاج کے دوران انتقال کر گئے۔

آرچر جینتی لال نانوما ڈنگر پور سے متصل بلڑی گاؤں کے ایک کسان خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کا نام جیواجی ہے جو کسان ہیں اور ان کی والدہ گھریلو خاتون ہیں۔ پیدائش کے بعد سے ہی ذہین اور کھیل کے عاشق جینتی لال نے اسکول کی تعلیم میں پہلی بار فٹ بال میں اپنا ہاتھ آزمایا۔

جب وہ چھٹی جماعت میں زیر تعلیم تھے تب سے ہی انہیں تیر اندازی میں دلچسپی ہوئی۔ پھر انہوں نے بانس سے بنی کمان اور تیر سے نشانا لگانا شروع کیا۔ ان کے بے لگام نشانے نے فورا سب کو حیران کردیا۔ اسکول کی تعلیم کے دوران جب انہیں ضلعی اور ریاستی سطح پر موقع ملا تو انہوں نے صحیح ہدف کے ساتھ بہت سے تمغے جیتے۔

سال 2006 میں پہلی بار جینتی لال کو بھارتی تیر اندازی ٹیم میں تیر اندازی کا موقع ملا اور انہوں نے اپنے بے یقینی ہدف کے ساتھ ورلڈ چیمپیئنشپ میں طلائی تمغہ جیتا۔ اس وقت کی خاص بات یہ تھی کہ جینتی لال کی اپنی کوئی کمان نہیں تھی۔ کسان باپ کے معاشی حالات اچھے نہیں تھے، وہ بیٹے کے لئے کمان نہیں خرید پائے تھے، تب جینتی لال نے اپنے استاذ اور بین الاقوامی تیر انداز لمبارام سے کمان لی۔ اس کے بعد سال 2010 میں بھی ملک کے لیے 1 سونے کا تمغہ اور 2 چاندی کے تمغے حاصل کیے۔ اس کے بعد ڈنگر پور کا یہ لال ملک اور ریاست میں بہت سے تمغے لے کر آیا۔

ڈنگر پور کے جینتی لال نانوما تین بار ہندوستانی تیر اندازی ٹیم کے کوچ بھی رہ چکے ہیں۔ 2013 میں وہ پہلی بار ہندوستانی تیر اندازی ٹیم کے کوچ بنے۔ پھر 2015 میں وہ ایک بار پھر دوسری بار ٹیم کے کوچ بن گئے اور ان کے ساتھ جنوبی امریکہ کے شہر کولمبیا میں منعقدہ ورلڈ کپ تیر اندازی ایونٹ میں 16 تیراندازوں کی ٹیم نے حصہ لیا۔ اس کے بعد وہ سال 2018 میں تیسری بار ہندوستانی ٹیم کے کوچ بن گئے۔

سال 2019 میں انہیں تیر اندازی ٹیم کا کوچ بنایا گیا، لیکن مقابلہ ملتوی ہونے کی وجہ سے وہ جا نہیں سکے۔ اس کے علاوہ وہ راجستھان اسپورٹس کونسل سوائی مانسنگ اسٹیڈیم جے پور میں بھی تیر اندازی کوچ رہ چکے ہیں۔ وہ اس وقت ڈنگر پور ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر کے ساتھ ساتھ آرچرری کوچ کی حیثیت سے بھی کام کر رہے تھے۔

جینتی لال نے ملک کے لئے بہت سے تمغے جیتے۔ انہیں اپنی شوٹنگ کے لئے بہت سے ایوارڈز بھی مل چکے ہیں۔ ملک کے لئے درست شوٹنگ کے سبب انہیں ارجن ایوارڈ، مہارانا پرتاپ ایوارڈ ملا ہے، جبکہ تیر اندازی کوچ رہتے انہوں نے بہت سے تیراندازوں کو تیار کیا۔ اسی وجہ سے انہیں گرو درووناچاریہ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بہت سارے اداروں نے اعزاز سے نوازا ہے۔

جینتی لال نانوما نے اپنے یقینی ہدف کے ساتھ ملک اور بیرون ملک کی سرزمین پر بھارت کے لئے بہت سے تمغے جیتے۔ لیکن سب سے یادگار لمحہ 2006 میں ورلڈ چیمپیئن شپ میں ملک کے لئے سونے کا تمغہ جیتنا تھا۔ اس کے بعد سے انہوں نے تمغے پر تمغے جیتے۔ وہ تین بار بھارتی تیر اندازی ٹیم کے کوچ بھی رہے۔ اس دوران بھارت کی تیر اندازی ٹیم نے بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

بھارتی تیر انداز جینتی لال نانوما سے متعلق کچھ خاص یادیں

ڈنگر پور کے بین الاقوامی تیر انداز (آرچر) اور ضلع کھیل آفیسر جینتی لال نانوما اتوار کی رات ایک سڑک حادثے میں شدید زخمی ہونے کے بعد ادئے پور ہسپتال میں علاج کے دوران انتقال کر گئے۔

آرچر جینتی لال نانوما ڈنگر پور سے متصل بلڑی گاؤں کے ایک کسان خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کا نام جیواجی ہے جو کسان ہیں اور ان کی والدہ گھریلو خاتون ہیں۔ پیدائش کے بعد سے ہی ذہین اور کھیل کے عاشق جینتی لال نے اسکول کی تعلیم میں پہلی بار فٹ بال میں اپنا ہاتھ آزمایا۔

جب وہ چھٹی جماعت میں زیر تعلیم تھے تب سے ہی انہیں تیر اندازی میں دلچسپی ہوئی۔ پھر انہوں نے بانس سے بنی کمان اور تیر سے نشانا لگانا شروع کیا۔ ان کے بے لگام نشانے نے فورا سب کو حیران کردیا۔ اسکول کی تعلیم کے دوران جب انہیں ضلعی اور ریاستی سطح پر موقع ملا تو انہوں نے صحیح ہدف کے ساتھ بہت سے تمغے جیتے۔

سال 2006 میں پہلی بار جینتی لال کو بھارتی تیر اندازی ٹیم میں تیر اندازی کا موقع ملا اور انہوں نے اپنے بے یقینی ہدف کے ساتھ ورلڈ چیمپیئنشپ میں طلائی تمغہ جیتا۔ اس وقت کی خاص بات یہ تھی کہ جینتی لال کی اپنی کوئی کمان نہیں تھی۔ کسان باپ کے معاشی حالات اچھے نہیں تھے، وہ بیٹے کے لئے کمان نہیں خرید پائے تھے، تب جینتی لال نے اپنے استاذ اور بین الاقوامی تیر انداز لمبارام سے کمان لی۔ اس کے بعد سال 2010 میں بھی ملک کے لیے 1 سونے کا تمغہ اور 2 چاندی کے تمغے حاصل کیے۔ اس کے بعد ڈنگر پور کا یہ لال ملک اور ریاست میں بہت سے تمغے لے کر آیا۔

ڈنگر پور کے جینتی لال نانوما تین بار ہندوستانی تیر اندازی ٹیم کے کوچ بھی رہ چکے ہیں۔ 2013 میں وہ پہلی بار ہندوستانی تیر اندازی ٹیم کے کوچ بنے۔ پھر 2015 میں وہ ایک بار پھر دوسری بار ٹیم کے کوچ بن گئے اور ان کے ساتھ جنوبی امریکہ کے شہر کولمبیا میں منعقدہ ورلڈ کپ تیر اندازی ایونٹ میں 16 تیراندازوں کی ٹیم نے حصہ لیا۔ اس کے بعد وہ سال 2018 میں تیسری بار ہندوستانی ٹیم کے کوچ بن گئے۔

سال 2019 میں انہیں تیر اندازی ٹیم کا کوچ بنایا گیا، لیکن مقابلہ ملتوی ہونے کی وجہ سے وہ جا نہیں سکے۔ اس کے علاوہ وہ راجستھان اسپورٹس کونسل سوائی مانسنگ اسٹیڈیم جے پور میں بھی تیر اندازی کوچ رہ چکے ہیں۔ وہ اس وقت ڈنگر پور ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر کے ساتھ ساتھ آرچرری کوچ کی حیثیت سے بھی کام کر رہے تھے۔

جینتی لال نے ملک کے لئے بہت سے تمغے جیتے۔ انہیں اپنی شوٹنگ کے لئے بہت سے ایوارڈز بھی مل چکے ہیں۔ ملک کے لئے درست شوٹنگ کے سبب انہیں ارجن ایوارڈ، مہارانا پرتاپ ایوارڈ ملا ہے، جبکہ تیر اندازی کوچ رہتے انہوں نے بہت سے تیراندازوں کو تیار کیا۔ اسی وجہ سے انہیں گرو درووناچاریہ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بہت سارے اداروں نے اعزاز سے نوازا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.