پیدل مسافروں کو طبی اعتبار سے علاج فراہم کرایا جا رہا ہے۔ پیدل مسافروں میں بچے بوڑھے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
کیمپ میں ان کے پیروں میں درد سے آرام کے لیے مساج اور اسپرے کیا جارہا ہے تو پین ریلیف ٹیبلٹ بھی دی جا رہی ہے، ساتھ میں سوجن اور پیر میں چھالوں کا علاج بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔
ان مسافروں کے لیے راستے میں کھانے پینے کے علاوہ ضروریآتی انتظام عقیدتمندوں کے ذریعے کیے گئے ہیں۔ گجرات اور ممبئی کے زائرین نے بھی بذریعہ اپنی تنظیم کے لنگر اور طبی کیمپ منعقد کیا ہے۔
غور طلب ہے کہ تین شعبان کو ہزاروں زائرین سرواڑ درگاہ میں حاضری کے لیے پیدل سفر کرتے ہیں۔
یہی سلسلہ نو شعبان تک جاری رہتا ہے۔ سرواڑ قصبہ میں عالمی مشہور حضرت خواجہ غریب نواز رحمتہ اللہ علیہ کے بڑے صاحبزادے حضرت بابا فتح الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کا مزار ہے جہاں ہر سال ماہ شعبان میں سالانہ عرس منایا جاتا ہے۔