سینئر ایڈوکیٹ ایس کے سنگھ نے راجستھان ہائی کورٹ میں یوگا گرو بابا رام دیو کے ذریعہ تیار کردہ کورونا کی دواوں کے بارے میں مقدمہ دائر کیا ہے۔
ایڈوکیٹ کے مطابق بابا رام دیو نے کورونا انفیکشن سے لڑنے کے لئے ایک آسمانی کورونا کٹ تیار کی ہے، بابا رام دیو کے مطابق جس میں کئی طرح کی دواوں کا مرکب بتایا جارہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ دوا کورونا کے علاج کے لیے بہت خاص ہے۔
ایس کے سنگھ نے یہ معلومات دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس پورے معاملے میں وزارت آیوش، بھارتی میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) پتنجلی نمس ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے ساتھ ساتھ راجستھان حکومت کو بھی پارٹی بنایا گیا ہے۔ وہیں راجستھان میں اس دوا کو روکنے کے لئے ایک درخواست بھی ایس کے سنگھ نے دائر کی ہے۔
وہیں پتنجلی کمپنی نے اس دوا کو بشکریہ نیمز سے آغاز کیا ہے، لیکن NIMS نے واضح طور پر اس کی تردید کی ہے کہ کسی بھی طرح سے اس دوا کا تجربہ نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بابا رام دیو اس دوا کو کورونا دوا کے نام پر افواہ پھیلاتے ہوئے مارکیٹ میں پھیلانا چاہتے ہیں، لیکن لوگوں کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ایس کے سنگھ نے ہائی کورٹ سے یہی مطالبہ کیا ہے کہ راجستھان میں اس دوا پر پابندی عائد کی جائے۔ جو لوگ اس معاملے میں قصوروار ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
درخواست میں ایس کے سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ منڈیوں میں دوائیں لانے کے نام پر راجستھان کے لوگوں کو دھوکہ نہیں دیا جانا چاہئے۔ اس کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔ اس کے بارے میں ایس کے سنگھ نے راجستھان ہائی کورٹ میں اس دوا کو روکنے کے ساتھ ساتھ کورونا کی دوا کے نام پر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔