ریاست راجستھان گنگا جمنی تہذیب کے لیے پورے عالم بھر میں اپنی الگ شناخت رکھتی ہے، یہاں پر ہر مشکل وقت میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی اور تمام مذہب کے لوگ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
ایسا ہی گنگا جمنی تہذیب کا ایک منظر جے پور کے آدرش نگر شمشان گھاٹ میں نظر آیا، یہاں پر ایک 41 برس کی سری لنکن ہندو خاتون جن کا نام پلیکا پی فرننڈپ ہے، ان کی کورونا سے متاثر ہونے کی وجہ سے موت واقع ہوگئی تھی جس کے بعد اس خاتون کی تمام آخری رسومات مسلم مذہب کے لوگوں کی جانب سے مکمل کی گئی، ان مسلم نوجوانوں میں جامع مسجد انتظامیہ کمیٹی کی ممبر ریاض اور فیصل شامل ہیں۔ ان نوجوانوں کی سب سے اچھی بات یہ رہی کہ ان مسلم نوجوانوں نے اس خاتون کی آخری رسومات روزے کی حالت میں مکمل کی۔
اس واقعہ کے بعد راجستھان میں ان دونوں نوجوانوں کی کافی تعریف ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے، واضح رہے کہ سری لنکا سے تعلق رکھنے والی یہ خاتون جے پور کے جوراور سنگھ گیٹ پر واقع ایک آیورویدک ہسپتال میں ڈاکٹر تھی اور وہ کورونا سے متاثر ہوگئی تھی، وہ اپنے شوہر اور بچے کے ساتھ دارالحکومت جے پور میں رہا کرتی تھی۔ وہیں جے پور میں جو لوگ ہلاک ہو رہے ہیں ان کی آخری رسومات کو مکمل کرنے کے لیے چند لوگوں کو ہی حکومت کی جانب سے مقرر کیا گیا ہے۔