کرن ماہیشوری ریاست ہریانہ کے ضلع گوڑگاؤں کے میدانتا ہسپتال میں زیر علاج تھیں، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکی اور اسی ہستپال میں انھوں نے زندگی کی آخری سانس لی۔
کرن ماہیشوری کی موت کی خبر کے ساتھ ہی بی جے پی اور ریاست راجستھان میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔
گذشتہ ماہ 28 اکتوبر کو کرن ماہیشوری کی کورونا رپورٹ مثبت آئی تھی۔ بخار اور سانس لینے میں تکلیف ہونے کے بعد ان کی جانچ کرائی گئی تھی۔
ابتداً انہیں علاج کے لئے ادے پور کے مقامی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ تاہم صحت میں بہتری نہیں آئی، اس کے بعد انہیں 7 نومبر 2020 کو میدانتا ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
راجستھان کے گورنر کلراج مشر نے اتوار کی سہ پہر ان کی حالت جاننے کے لیے ان کے شوہر سے ٹیلیفون پر بات کی تھی۔
اسی دوران بی جے پی کی قومی نائب صدر اور سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے اور بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر ستیش پونیا وغیرہ نے بھی فون پر ان کی خیریت دریافت کی تھی۔
کرن ماہیشوری کی پیدائش 29 اکتوبر 1961 کو ہوئی۔
مزید پڑھیں:الیکشن کمیشن کے ڈپٹی کمشنر کی اجمیر درگاہ پر حاضری
ان کا سیاسی سفر کافی طویل ہے، وہ جہاں رکن پارلیمان رہیں، وہیں وہ ریاست کی کابینہ وزیر بھی رہ چکی تھیں۔ بوقت انتقال وہ راج سمند سے رکن اسمبلی تھیں۔
کرن ماہیشوری کی موت کے بعد سے راجستھان قانون ساز اسمبلی کے 200 ارکان اسمبلی کی تعداد گھٹ کر اب 197 ہوگئی ہے۔ اس سے قبل رکن اسبملی کیلاش تریویدی اور وزیر ماسٹر بھنور لال میگھوال بھی گذشتہ دنوں انتقال کر چکے ہیں۔