ETV Bharat / state

قوم پر ہو رہے مظالم کے خلاف آواز اٹھانا غلط ہے کیا؟

درگاہ اجمیر شریف کے خادم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی وائرل ویڈیو پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیا اپنی قوم پر ہو رہے مظالم کے خلاف آواز اٹھانا غلط ہے؟

Syed sarwar chisiti talking to media persons
author img

By

Published : Aug 19, 2019, 3:15 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 12:50 PM IST

ملک میں ان دنوں پہلو خان کیس پر مسلسل باتیں کی جا رہی ہیں، پہلو خان کا قتل سرخیوں میں رہا، پہلو خان کے قتل میں چھ ملزم کے خلاف کیس چل رہا تھا، جس کے بعد کورٹ نے اس کیس پر فیصلہ سناتے ہوئے تمام چھ ملزمین کو صرف اس لیے باعزت بری کر دیا کیوں کہ ان کے خلاف ثبوت ناکافی تھے۔

پہلو خان کے قتل پر ملک کی عام عوام اور نامور شخصیات اپنی رائے رکھ رہے ہیں۔ اسی درمیان درگاہ اجمیر شریف کے خادم سید سرور چشتی بھی پہلو خان کیس پر بات کرتے ہیں، اپنی رائے رکھتے ہیں جو ان کا دستوری حق ہے۔ ان کی یہ ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹز پر خوب وائیرل ہورہی ہے۔

اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے۔ کچھ لوگ ایک طرف سید سرور چشتی کے ساتھ کھڑے ہیں وہیں دوسری طرف ان کے بیان کی مذمت بھی کی جا رہی ہے۔

سید سرور چشتی کا بیان سماجی رابطے کی ویب سائٹز پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔

لوگوں کا ان پر الزام ہے کہ ان کا یہ بیان معاشرے میں غلط پیغام دے گا۔ اس سے پرامن ماحول بگڑ سکتا ہے۔

اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے سید سرور چشتی نے کہا: 'اگر میں نے مسلمانوں پر ہو رہے مظالم پر آواز اٹھائی ہے تو کیا غلط کیا ہے؟ آج ملک میں مسجدیں شہید کی جا رہی ہیں، مسلمانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے، مودی حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتی ہے لیکن مسلمانوں کا اس میں کوئی وکاس نہیں ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کے میرا بیان اس سچ پر مبنی ہے جو آج مسلمانوں کے ساتھ ہو رہا ہے'۔

سید سرور چشتی کا یہ بھی کہنا ہے: 'ملک میں بہت سے ہندو سیکولر موجود ہیں جو وقتا فوقتا ملک میں ہونے والے جبر کے خلاف آواز اٹھاتے رہے ہیں، جس کی وہ بے حد تعریف کرتے ہیں'۔

چشتی نے مزید کہا: 'اگر کوئی جرم ہوا تو اس کے خلاف آواز اٹھانا غلط نہیں ہے، جبکہ ملک میں بہت سی تنظیمیں ایسی ہیں جو فرقہ واریت کے لئے خطرہ ہیں، یہ اشارہ انہوں نے دائیں بازو کی شدت پسند ہندو تنظیموں کی طرف کیا ہے'۔

ملک میں ان دنوں پہلو خان کیس پر مسلسل باتیں کی جا رہی ہیں، پہلو خان کا قتل سرخیوں میں رہا، پہلو خان کے قتل میں چھ ملزم کے خلاف کیس چل رہا تھا، جس کے بعد کورٹ نے اس کیس پر فیصلہ سناتے ہوئے تمام چھ ملزمین کو صرف اس لیے باعزت بری کر دیا کیوں کہ ان کے خلاف ثبوت ناکافی تھے۔

پہلو خان کے قتل پر ملک کی عام عوام اور نامور شخصیات اپنی رائے رکھ رہے ہیں۔ اسی درمیان درگاہ اجمیر شریف کے خادم سید سرور چشتی بھی پہلو خان کیس پر بات کرتے ہیں، اپنی رائے رکھتے ہیں جو ان کا دستوری حق ہے۔ ان کی یہ ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹز پر خوب وائیرل ہورہی ہے۔

اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے۔ کچھ لوگ ایک طرف سید سرور چشتی کے ساتھ کھڑے ہیں وہیں دوسری طرف ان کے بیان کی مذمت بھی کی جا رہی ہے۔

سید سرور چشتی کا بیان سماجی رابطے کی ویب سائٹز پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔

لوگوں کا ان پر الزام ہے کہ ان کا یہ بیان معاشرے میں غلط پیغام دے گا۔ اس سے پرامن ماحول بگڑ سکتا ہے۔

اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے سید سرور چشتی نے کہا: 'اگر میں نے مسلمانوں پر ہو رہے مظالم پر آواز اٹھائی ہے تو کیا غلط کیا ہے؟ آج ملک میں مسجدیں شہید کی جا رہی ہیں، مسلمانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے، مودی حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتی ہے لیکن مسلمانوں کا اس میں کوئی وکاس نہیں ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کے میرا بیان اس سچ پر مبنی ہے جو آج مسلمانوں کے ساتھ ہو رہا ہے'۔

سید سرور چشتی کا یہ بھی کہنا ہے: 'ملک میں بہت سے ہندو سیکولر موجود ہیں جو وقتا فوقتا ملک میں ہونے والے جبر کے خلاف آواز اٹھاتے رہے ہیں، جس کی وہ بے حد تعریف کرتے ہیں'۔

چشتی نے مزید کہا: 'اگر کوئی جرم ہوا تو اس کے خلاف آواز اٹھانا غلط نہیں ہے، جبکہ ملک میں بہت سی تنظیمیں ایسی ہیں جو فرقہ واریت کے لئے خطرہ ہیں، یہ اشارہ انہوں نے دائیں بازو کی شدت پسند ہندو تنظیموں کی طرف کیا ہے'۔

Intro:
اجمیر شریف درگاہ کے خادم سید سرور چشتی نے ملکی صورتحال کے بارے میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل کی ہے ، جس پر اب پورے ملک میں بحث ہورہی ہے ،Body: کوئی ایک خاص طبقے پر ہونے والے جبر کے بارے میں کہہ رہا ہے ،

فی الحال اس ویڈیو میں درگاہ کے خادم اور انجمن کے سابق سکریٹری سید سرور چشتی نے وضاحت پیش کی ہے کی

ملک کے مسلمانوں کے لئے آواز اٹھانا کوئی غلط بات نہیں ہے ،

جبکہ انہوں نے عوام میں اپنی بات اسی بات کے تحت رکھی ہے جو ملک میں چل رہا ہے ،

چشتی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک میں بہت سے ہندو سیکولر موجود ہیں جو وقتا فوقتا ملک میں ہونے والے جبر کے خلاف آواز اٹھاتے رہے ہیں ،جس کی وہ بے حد تعریف کرتے ہیں,

بیان, سید سرور چشتی, سابق سیکرٹری, انجمن سید زادگان اجمیر شریفConclusion:اگر کوئی جرم ہو تو اس کے خلاف آواز اٹھانا غلط نہیں ہے۔جبکہ ملک میں بہت سی تنظیمیں ایسی ہیں جو فرقہ واریت کے لئے خطرہ ہیں, یہ اشارہ ہندوؤں کی تنظیموں کی طرف تھا۔
Last Updated : Sep 27, 2019, 12:50 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.