ETV Bharat / state

Karauli Violence: کرولی معاملے کی رپورٹ راجستھان حکومت کو سونپی گئی

author img

By

Published : Apr 6, 2022, 6:09 PM IST

گزشتہ روز راجستھان کے کرولی میں ہندوؤں کے نئے سال کے موقع پر ایک ریلی نکالی گئی تھی، جہاں ریلی میں اشتعال انگیز نعرے لگائے گئے تھے۔ جس کے بعد وہاں پتھراؤ شروع ہوگیا تھا۔ اس معاملے میں سی سی ٹی وی فوٹیج کو راجستھان حکومت کو دیا گیا اور یہ مطالبہ کیا گیا کہ جو اس پورے معاملے میں قصور وار ہیں ان کو بنا کسی مذہب دیکھے فوراً گرفتار کیا جائے اور ان لوگوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔ Karauli Case Report Handed over to Rajasthan Government

ویڈیو
ویڈیو

ریاست راجستھان کے کرولی میں مذہبی ریلی کو لے کر راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت CM Ashok Gehlot کی جانب سے رکن اسمبلی رفیق خان، ڈاکٹر جتیندر اور للیت یادو کی ایک کمیٹی بنائی گئی تھی۔ تین رکنی اس کمیٹی نے اپنی رپورٹ اشوک گہلوت کو دے دی ہے، یہ کمیٹی دو روز تک کرولی میں قیام ہوئی تھی اور گزشتہ دیر شب کو جےپور پہنچی، جے پور پہنچنے کے بعد کمیٹی نے راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت سے ملاقات کی اور ملاقات کے بعد جو حالات ہیں اس سے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو روبرو کروایا۔

ویڈیو

وہیں سی سی ٹی وی میں جن لوگوں کے فوٹیج ملے ہیں ان تمام سی سی ٹی وی فوٹیج کو راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو دیا گیا، اشوک گہلوت سے یہ مطالبہ کیا گیا کہ جو اس پورے معاملے میں قصور وار ہیں ان کو بنا کسی مذہب دیکھے فوراً گرفتار کیا جائے اور ان لوگوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔

واضح رہے کہ 2 اپریل کو ہندو مذہب کے لوگوں کی جانب سے کرولی میں ایک ریلی نکالی گئی تھی، یہ ریلی شام کو بازار پہنچی تھی، اس دوران ریلی میں کچھ اشتعال انگیز نعرے لگائے گئے۔ جس کے بعد یہاں پر پتھراؤ ہوگیا، پتھراؤ ہونے کے بعد یہاں پر 35 سے زیادہ دکانوں میں آگ لگا دی گئی، جس کے بعد حالات خراب ہوگئے اور یہاں پر کرفیو نافذ کرنا پڑا۔

دوسری جانب جودھ پور ڈسکام کا فرمان ان دنوں زیر بحث ہے۔ حکم نامہ بجلی کی کٹوتی کے بارے میں ہے۔ جس میں ماہ رمضان میں روزے داروں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے بجلی بلاتعطل جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جودھپور ڈسکام کے سپرنٹنڈنگ انجینئر اور اسسٹنٹ مینیجنگ ڈائریکٹر آر ایس بدیاسر نے یکم اپریل کو ڈسکام کے تحت تمام 10 اضلاع کے سپرنٹنڈنگ انجینئرز Order On power Cut By Jodhpur Discom کو ہدایات جاری کی ہیں۔ اس میں لکھا ہے- رمضان المبارک 4 اپریل سے شروع ہو رہا ہے، اس لیے تمام مسلم اکثریتی علاقوں میں کسی بھی قسم کی بجلی نہ کاٹیں No power cut in Muslim Majority Area، بلا تعطل سپلائی جاری رکھیں۔ تاکہ روزے داروں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ کچھ لوگوں نے اسے متعصبانہ رویہ سمجھ کر سوال اٹھا رہا ہیں۔ ان کے مطابق ہندو اپنے گھروں میں پوجا بھی کرتے ہیں لیکن ان کے حوالے سے اس ترتیب کا کوئی نظام نہیں ہے۔

ڈسکام سے موصولہ اطلاع کے مطابق راجستھان کی وزیر زاہدہ خان نے وزیر توانائی بھنور سنگھ بھاٹی کو خط لکھا تھا کہ وہ ریاست کے مسلم اکثریتی علاقوں میں روزے کے دوران بجلی کی کٹوتی نہ کریں۔ جس کے بعد تینوں کمپنیوں کے سکریٹریز نے اس حکم کی ہدایات دیں۔ جودھ پور ڈسکام میں احکامات جاری کرنے کے لیے نوٹ شیٹ میں ہدایات کا حوالہ دیا گیا ہے۔ یہاں اس حکم نامے کے بعد سے سیاست تیز ہوگئی ہے۔ ہمہ گیر ماحول کو دیکھتے ہوئے جودھ پور ڈسکام کے ایم ڈی پرمود ٹاک نے اس حکم نامے کا دفاع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکم خیر سگالی کے لیے لیا گیا تھا، ہم اس میں نوراتری کو بھی شامل کریں گے۔

وہیں راجستھان حکومت رمضان کے مہینے میں بجلی نہ کاٹنے کے حکم پر بیک فٹ پر آگئی ہے۔Uninterrupted power supply in Muslim dominated in Jodhpur بی جے پی کی تنقید کے بعد گہلوت حکومت نے حکم پر یو ٹرن لے لیا ہے۔ نظرثانی شدہ حکم نامے میں رمضان کا لفظ ہٹا کر گرمی سمیت دیگر وجوہات شامل کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Karauli Violence Case: جماعت اسلامی ہند نے کرولی تشدد معاملہ کی مذمت کی

ریاست راجستھان کے کرولی میں مذہبی ریلی کو لے کر راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت CM Ashok Gehlot کی جانب سے رکن اسمبلی رفیق خان، ڈاکٹر جتیندر اور للیت یادو کی ایک کمیٹی بنائی گئی تھی۔ تین رکنی اس کمیٹی نے اپنی رپورٹ اشوک گہلوت کو دے دی ہے، یہ کمیٹی دو روز تک کرولی میں قیام ہوئی تھی اور گزشتہ دیر شب کو جےپور پہنچی، جے پور پہنچنے کے بعد کمیٹی نے راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت سے ملاقات کی اور ملاقات کے بعد جو حالات ہیں اس سے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو روبرو کروایا۔

ویڈیو

وہیں سی سی ٹی وی میں جن لوگوں کے فوٹیج ملے ہیں ان تمام سی سی ٹی وی فوٹیج کو راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو دیا گیا، اشوک گہلوت سے یہ مطالبہ کیا گیا کہ جو اس پورے معاملے میں قصور وار ہیں ان کو بنا کسی مذہب دیکھے فوراً گرفتار کیا جائے اور ان لوگوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔

واضح رہے کہ 2 اپریل کو ہندو مذہب کے لوگوں کی جانب سے کرولی میں ایک ریلی نکالی گئی تھی، یہ ریلی شام کو بازار پہنچی تھی، اس دوران ریلی میں کچھ اشتعال انگیز نعرے لگائے گئے۔ جس کے بعد یہاں پر پتھراؤ ہوگیا، پتھراؤ ہونے کے بعد یہاں پر 35 سے زیادہ دکانوں میں آگ لگا دی گئی، جس کے بعد حالات خراب ہوگئے اور یہاں پر کرفیو نافذ کرنا پڑا۔

دوسری جانب جودھ پور ڈسکام کا فرمان ان دنوں زیر بحث ہے۔ حکم نامہ بجلی کی کٹوتی کے بارے میں ہے۔ جس میں ماہ رمضان میں روزے داروں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے بجلی بلاتعطل جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جودھپور ڈسکام کے سپرنٹنڈنگ انجینئر اور اسسٹنٹ مینیجنگ ڈائریکٹر آر ایس بدیاسر نے یکم اپریل کو ڈسکام کے تحت تمام 10 اضلاع کے سپرنٹنڈنگ انجینئرز Order On power Cut By Jodhpur Discom کو ہدایات جاری کی ہیں۔ اس میں لکھا ہے- رمضان المبارک 4 اپریل سے شروع ہو رہا ہے، اس لیے تمام مسلم اکثریتی علاقوں میں کسی بھی قسم کی بجلی نہ کاٹیں No power cut in Muslim Majority Area، بلا تعطل سپلائی جاری رکھیں۔ تاکہ روزے داروں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ کچھ لوگوں نے اسے متعصبانہ رویہ سمجھ کر سوال اٹھا رہا ہیں۔ ان کے مطابق ہندو اپنے گھروں میں پوجا بھی کرتے ہیں لیکن ان کے حوالے سے اس ترتیب کا کوئی نظام نہیں ہے۔

ڈسکام سے موصولہ اطلاع کے مطابق راجستھان کی وزیر زاہدہ خان نے وزیر توانائی بھنور سنگھ بھاٹی کو خط لکھا تھا کہ وہ ریاست کے مسلم اکثریتی علاقوں میں روزے کے دوران بجلی کی کٹوتی نہ کریں۔ جس کے بعد تینوں کمپنیوں کے سکریٹریز نے اس حکم کی ہدایات دیں۔ جودھ پور ڈسکام میں احکامات جاری کرنے کے لیے نوٹ شیٹ میں ہدایات کا حوالہ دیا گیا ہے۔ یہاں اس حکم نامے کے بعد سے سیاست تیز ہوگئی ہے۔ ہمہ گیر ماحول کو دیکھتے ہوئے جودھ پور ڈسکام کے ایم ڈی پرمود ٹاک نے اس حکم نامے کا دفاع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکم خیر سگالی کے لیے لیا گیا تھا، ہم اس میں نوراتری کو بھی شامل کریں گے۔

وہیں راجستھان حکومت رمضان کے مہینے میں بجلی نہ کاٹنے کے حکم پر بیک فٹ پر آگئی ہے۔Uninterrupted power supply in Muslim dominated in Jodhpur بی جے پی کی تنقید کے بعد گہلوت حکومت نے حکم پر یو ٹرن لے لیا ہے۔ نظرثانی شدہ حکم نامے میں رمضان کا لفظ ہٹا کر گرمی سمیت دیگر وجوہات شامل کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Karauli Violence Case: جماعت اسلامی ہند نے کرولی تشدد معاملہ کی مذمت کی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.