درخواست گزار کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ راج دیپک راستوگی نے کہا کہ کانگریس کے کارکن منوج سائیں نے 23 اپریل کو بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا اور آئی ٹی سیل کے قومی کنوینر امت مالویہ کے خلاف ہنومانگڑھ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی تھی۔
کیس کے مطابق امت مالویہ نے اپنے ٹویٹر کی ایک خبر کی بنیاد پر 10 اپریل کو ٹویٹ کیا تھا۔ اس خبر میں کہا گیا تھا کہ بھلواڑہ میں 22 لاکھ افراد کے کورونا ٹیسٹ ہوئے ہیں۔ جس پر مالویہ نے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ جہاں بھی راہل گاندھی موجود ہوتے ہیں، وہاں چیزوں کوبڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔
وہیں عرضی میں بتایا گیا کہ مالویہ نے اسی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیا تھا، جو نیوز میں شائع کیا گیا تھا۔
عرضی میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ کانگریس کارکن نے یہ مقدمہ صرف سیاسی بددیانتی کی وجہ سے درج کیا ہے۔ یہیں ایف آئی آر مختلف لوگوں نے بوندی کوچامن سٹی اور جودھ پور سمیت دیگر مقامات پر بھی درج کرائی گئی تھی۔ جس سے واضح ہے کہ یہ کارروائی صرف سیاسی بدنیتی کے ساتھ کی گئی تھی۔
انہوں نے امت مالویہ نے جو ٹویٹ کیا اس میں کوئی غلطی نہیں تھی۔ کیونکہ وزیر اعلی اشوک گہلوت نے بھی 7 اپریل کو بھلواڑہ میں 22 لاکھ ٹیسٹ کیے جانے کا بیان دیا تھا۔
عرضی میں استدعا کی گئی ہے کہ درخواست گزار کے خلاف درج ایف آئی آر کو ختم کیا جائے۔ جس پر سماعت کرتے ہوئے سنگل بنچ نے ایف آئی آر پری پیشگی کارروائی کرنے پر روک لگا دی ہے۔