جماعت اسلامی ہند کے قومی صدر سید سعادت اللہ حسینی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم ان تمام غیر جی جے پی ریاستوں کے وزیر اعلی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے ساتھ ساتھ جو نیا این پی آر لایا جا رہا ہے اس کو بھی نافذ نہ کرنے کا اعلان کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر غیر جی جے پی ریاستوں کے وزیر اعلی اعلان کرتے ہیں کہ ہم اپنے اپنے ریاست میں نافذ نہیں کریں گے تو مرکزی حکومت تک یہ پیغام جائے گا کہ ریاست کی جو عوام ہے وہ اس قانون کو پسند نہیں کر رہی ہے۔
سید سعادت اللہ کا کہنا ہے کے ہم شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کو لے کر مخالفت کرتے رہیں گے جب تک حکومت اس کو ختم کرنے کا اعلان نہیں کرے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت سے بھی یہ درخواست کرتے ہیں کہ وہ اعلان کریں کہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے ساتھ ساتھ این پی آر کو بھی نافذ نہیں کریں گے۔
گزشتہ رات کو دہلی میں واقع جے این یو میں طلبا پر ہوئے حملے پر سید سعادت اللہ کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں یونیورسٹیز میں طلبا پر جس طریقے سے حملہ ہو رہا ہے وہ بہت زیادہ غلط ہے اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اس پورے معاملے کی جانچ کروائی جائے اور ملزموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔