ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے شہید اسمارک پر دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر غیرمعینہ دھرنے کا اعلان 31 جنوری کو کیا گیا تھا۔
جس کے بعد اس دھرنے میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین حصہ لے رہی ہیں۔ لیکن کورونا وائرس کے چلتے ریاست کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت کی جانب سے ایڈوائزی جاری کی گئی ہے۔
اس ایڈوائزی میں یہ کہا گیا ہے کہ 'کسی بھی جگہ پر ایک ساتھ پچاس لوگ جمع نہیں ہوسکتے۔'
جس کے بعد اس دھرنے کو لے کر آج جے پور کے مسلم مسافر خانے میں ایک اہم میٹنگ منعقد کی گئی۔
اس اہم میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ 'جےپور کے شہید اسمارک پر جو دھرنا چل رہا ہے وہ دھرنا مسلسل طور پر جاری رہے گا۔ جو خواتین سینکڑوں کی تعداد میں یہاں پر پہنچ رہی ہیں ہیں وہ اب پچاس کی تعداد میں ہی پہنچیں گی۔ خواتین کو چار گھنٹے کی سیفٹ میں یہاں پر بیٹھا جائے گا۔ اس بات کو علاقے کی مساجد میں باعلان بھی کروایا جائے گا۔'
اس اہم مٹینگ میں جمات اسلامی ہند کے ریاستی صدر، پی یو سی ایل تنظیم کی کویتا شریواستو، سمیترا اروڑا، سوائی سنگھ، دلت مسلم ایکتا منچ کے عبدل لطیف آرکو، اڈوکیٹ پیکر فاروق، اڈوکیٹ مظاہد نقوی، نعیم ربّانی، سوشل ڈیموکریسی پارٹی آف انڈیا( ایس ڈی پی آئی) کے ضلع صدر شہاب الدین خان سمیت مختلیف تنظیموں کے ذمیداران اور دیگر حضرات موجود رہیں۔