ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے کربلا گراؤنڈ میں چل رہے ہیں سی اے اے اور این آرسی کے خلاف غیرمعینہ احتجاج کے درمیان آج بھارت کا ایک 6 فٹ لمبا نقشہ بنایا گیا۔ اس درمیان دستخطی مہم کا بھی آغاز کیا گیا۔
اس مہم میں احتجاج کے درمیان خواتین کی جانب سے بھارت کے نقشے میں دستخط کئے گئے اور یہاں سے یہ اعلان کیا گیا کہ شہریت ترمیمی قانون ہمیں منظور نہیں ہے۔
این پی آر کو لے کر بھی خوایتن کا غصہ صاف طور پر دیکھا گیا۔
واضح رہے کہ بھارتی ریاست راجستھان میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت میں غیر میعنہ
احتجاج چل رہا ہے۔
اس احتجاجی مظاہرے میں روزبروز خواتین کی تعداد بڑھتی جارہی ہے الگ الگ طرح سے یہاں پر احتجاج جاری ہے۔
خواتین نے کہا کہ بھارت کا نقشہ بنا کر یہی ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ 'ہم بھارت کے لوگ ہیں اور ہمیں بھارت کے لوگ ہی رہنے دیا جائے۔
مظاہرین نے کہا کہ 'ہم وزیراعظم سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایک بار ہماری بات آکر سنے۔
خواتین نے یہاں سے یہ صاف کر دیا ہے کہ جب تک مرکزی حکومت اس قانون کو واپس نہیں لے گی تب تک احتجاج اسی طرح سے مفصل طور پر جاری رہے گا۔'
خواتین کا کہنا ہے کہ روزانہ تین سے چار ہزار خواتین یہاں پر آتی ہیں اور احتجاج کا حصہ بنتی ہیں۔