اس پورے معاملے میں ہندو برادی کے دو گروپ آمنے سامنے ہیں۔ ایک گروپ دھروہر بچاؤ سنگھرس تنظیم کے نام سے ہے۔ اس تنظیم کی جانب سے آما گٹھ پہاڑی پر واقع قلعہ میں پرچم نصب کیا گیا تھا۔ وہیں, دوسرا گرپ رکن اسمبلی رامکیش مینا کا ہے۔
رکن اسمبلی کے گروپ کے ارکان یہ چاہتے ہیں کہ کسی بھی طرح کا کوئی پرچم مذکورہ مقام پر نہیں نصب کیا جائے۔
دھروہر بچاؤ سنگھرس تنظیم کے ذمہ داران کی جانب سے جئے پور کے ٹرانسپورٹ نگر تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ پولیس کے خلاف نعرے بازی بھی کی جارہی ہے۔
بڑے احتجاجی مظاہرے کے مد نظر ٹرانسپورٹ نگر تھانے کے باہر کثیر تعداد میں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں :بہرائچ: زمینی تنازع کو لے کر دو گروپوں کے درمیان تصادم، 15 زخمی
اس پورے معاملے کو لے کر آج بی جے پی کے سینئر رہنما اور رکن اسمبلی گلاب چند کٹاریہ کی جانب سے دھروہر بچاؤ سنگھرس تنظیم کی حمایت کرتے ہوئے ایک خط ریاست کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کو لکھا گیا ہے۔
اس خط میں کہا گیا ہے کہ جلد سے جلد اس پورے معاملے کو حل کیا جائے۔