راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں واقع تاریخی جل محل آج انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے انتہائی بدحالی کا شکار ہے، اس کی بدحالی کا عالم اس قدر ہے کہ یہاں سیر و تفریح کے لیے آنے والے سیاح فضاء میں کھل کر سانس بھی نہیں لے سکتے ہیں، پھر بھی حکومت و انتظامیہ اس جانب توجہ نہیں دے رہی ہے۔
جہاں ایک جانب ملک کے وزیراعظم نریندر مودی صفائی کا پیغام عام کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں، وہیں دوسرے سرکاری نمائندے ان کے اس پیغام پر پانی پھیرتے ہوئے نظر آرہے ہیں، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جے پور کا مشہور تاریخی جل محل، جو اپنی خوبصورتی کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے، وہ آج کل گندگی سے گھرا ہوا ہے۔
گزشتہ کئی روز سے صفائی نہیں ہونے کی وجہ سے یہاں پر گندگی ہی گندگی نظر آ رہی ہے۔ تفریح کی جگہ ہونے کی وجہ سے یہاں پر روزانہ ہزاروں کی تعداد میں راجستھان سمیت ملک اور بیرون ممالک کے سیاح کثیر تعداد میں آتے ہیں۔
سیاحوں کا کہنا ہے کہ ہم یہاں پر پورے خاندان کے ساتھ آتے ہیں، جو بات ہم نے جل محل کی خوبصورتی کے بارے میں سنی تھی وہ بات تو ہم لوگوں کو یہاں پر نظر نہیں آ رہی ہے۔ یہاں پر گندگی ہونے کی وجہ سے ہم لوگ واپس جا رہے ہیں۔
لیکن ایسا لگتا ہے کہ جئے پور انتظامیہ اس جانب توجہ دینا ضروری نہیں سمجھ رہی ہے، یہ بات ہم اس لیے کہہ رہے ہیں کیونکہ گزشتہ سال دسمبر میں ای ٹی وی بھارت نے صفائی سے متعلق ایک خبر شائع کی تھی، جس میں جل محل کے اطراف میں کچرے کے انبار کی جانب انتظامیہ کی توجہ دلانے کی کوشش کی گئی تھی۔
جئے پور انتظامیہ جلد از جلد اس جانب توجہ دے، تاکہ جل محل کی خوبصورتی واپس لوٹ آئے
واضح رہے کہ جل محل کو جے پور کے مان ساگر میں واقع ایک محل ہے۔اس کی خوبی یہ ہےکہ یہ تالاب کے درمیان میں بنا ہوا ہے اور اسی وجہ سے جے پور کی اہم زیارت گاہ اور تفریح گاہ میں اس کا شمار ہوتا ہے۔ اس کی تعمیر سوائ جے سنگھ نے 1799 میں کروائی تھی، اس جل محل کی خاص بات یہ ہے کہ اس محل میں گرمی نہیں لگتی کیونکہ جل محل کی سنگ بنیاد پانی میں ہی رکھی گئی ہے، یہ جل محل 300 ایکڑ میں پھیلا ہوا ہیں۔