دراصل اس واقعہ میں شیوتا اور شریام کے قتل کے بعد ملزم شوہر روہت تیواری نے قتل کی سازش میں آگرہ کے رہائشی ہری وکاس کا نام لیا تھا۔ کیونکہ قتل کے واقعہ کو ہری وکاس کے سالے سوربھ چودھری نے انجام دیا تھا۔ اسی وجہ سے پولیس کا شک ہری وکاس پر تھا۔
ڈبل قتل کیس میں کنٹریکٹ قاتل سوربھھ چودھری کے بہنوئی ہری وکاس کو پوچھ گچھ کے لئے جے پور لایا گیا تھا۔
پوچھ گچھ کے دوران ہری وکاس نے اعلی پولیس افسران کو بتایا کہ 'ان کی اہلیہ اور سوییتا بہت اچھے دوست تھے۔ شیوتا اپنے شوہر روہت کی طرف سے مار پیٹ اور تشدد کے بارے میں سب کچھ بتاتی تھی۔ جس پر ہری وکاس اور اس کی اہلیہ نے بھی کئی بار شیوتا اور روہت کو سمجھانے کی کوشش کی تھی۔
اس کے بعد 5 جنوری کو روہت اور شیوتا کے بیچ لڑائی ہوئی تھی اور اس کے بعد روہت نے ہری وکاس سے فون پر بات کی تھی۔
اس دوران بھی ہری وکاس نے روہت سے کہا کہ جھگڑا نہ کریں اور سکون سے رہے۔
فی الحال ڈبل مرڈر کیس میں ہری وکاس کا کردار کہیں بھی مشکوک نہیں پایا گیا ہے جس کے بعد پولیس نے انہیں کلین چٹ دے دی ہے۔