راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے بھٹہ بستی تھانے میں ایک ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ آٹھ اگست کو قومی دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر جس طریقہ سے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز اور نفرت انگیز بیان دیا گیا ہے اس سے سماج میں نفرت کی فضا قائم ہوتی ہے۔ لہٰذا ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
مذکورہ تھانہ میں ایف آئی آر درج کرانے پہنچے نوجوانوں کا کہنا تھا کہ آٹھ اگست کو دہلی کے جنتر منتر پر چند لوگوں نے جو اشتعال انگیز بیان دیا ہے اور خود کو وہ ہندو مذہب کے پیروکار بتاتے ہیں۔ لیکن ہندو مذہب سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
درخواست گزار نوجوان کا کہنا ہے برادران وطن سے ہمارے تعلقات ہیں۔ ان کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا گفت و شنید ہوتی ہے۔ اس دوران کوئی اختلاف نہیں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنتر منتر پر چند لوگوں نے مذہبی اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ مسلمانوں کے خلاف غلط الفاظ کا استعمال کیا ہے۔ اشتعال انگیز نعرہ بازی کی گئی۔
درخواست گزار نے اشتعال انگیز بیان دینے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:جنتر منتر پر اشونی اپادھیائے کے خلاف احتجاج کرنے پہنچے لوگوں کو پولیس نے ڈیٹین کیا
انہوں نے کہا نفرت انگیز بیان دینے والے افراد کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لئے ہم تھانے پہنچے ہیں اور تھانہ میں ایف آئی آر درج کروائی ہے۔ وہیں نوجوانوں کا کہنا تھا کہ جو لوگ مسلمانوں کا رہنما کہلاتے ہیں۔ آج وہ کہاں ہیں؟