ریاست راجستھان کے ڈونگر پور میں ٹیچروں کی بھرتی کے 1167 عہدوں کو درج فہرست ذات و قبائل کے امیدواروں سے بھرنے کے مطالبے کے سلسلے میں ہوئے پُر تشدد مظاہروں کے بعد علاقے میں حالات معمول پر آنے پر آج چار دن بعد انٹرنیٹ خدمات کو بحال کردیا گیا ہے۔
ڈونگرپور میں ہنگامے کے بعد اب حالات معمول پر ہیں لیکن پولیس ڈائریکٹر جنرل (جرم) ایم ایل لاٹھر ابھی ڈونگر پور میں موجود ہیں اور حالات پر نگرانی رکھنے کے ساتھ پولیس افسروں سے فیڈ بیک لے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ پرتشدد مظاہرے کے بعد علاقے میں امن و قانون بنائے رکھنے اور افواہوں کو روکنے کے لیے گزشتہ 25 ستمبر کو انٹرنیٹ خدمات بند کردی گئی تھیں۔
اس مطالبے کے سلسلے گزشتہ 24 ستمبر کو تحریک پرتشدد ہوگئی اور مظاہرین نے قومی شاہراہ نمبر آٹھ پر آتش زدگی اور توڑ پھوڑ کر کے کافی ہنگامہ مچایا تھا۔ تشدد کے معاملے میں پیر کو بھی کئی مقدمے درج ہوئے اور اب تک 29 معاملے درج کئے جاچکے ہیں۔ آتش زدگی اور توڑ پھوڑ سے متاثر لوگ بچھی واڑا اور صدر تھانہ میں معاملے درج کرا رہے ہیں۔ پولیس نے کئی نامزد لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیاہے۔
پرتشدد مظاہرے میں بچھی واڑا سے کھیرواڑا تک قومی شاہراہ پر آتش زدگی اور توڑ پھوڑ میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ انتظامیہ نقصان کا جائزہ لے رہا ہے۔
واضح رہے کہ ٹیچروں کی بھرتی 2018 کے غیر ریزور1167 عہدوں کو درج فہرست ذات و قبائل کے امیدواروں سے بھرنے کے مطالبے کےسلسلے میں مظاہرہ کیا جا رہا تھا اور 24 ستمبر کو تشدد برپاں ہوگیا اور ہائی وے پر پتھراو ،ہوٹلوں اور کئی گاڑیوں میں آگ لگا دی گئی۔ چار دن تک چلے اس تشدد کے بعد ہنگامہ ختم ہونے کے بعد معاملہ ٹھنڈا ہوا۔