راجستھان کے ڈونگر پور میں جمعرات کو ایس ٹی امیدواروں نے پر تشدد احتجاج کیا، وہیں 16 گھنٹے سے این ایچ 8 پر مشتعل مظاہرین بیٹھے ہوئے ہیں۔ اس دوران مشتعل مظاہرین کے پتھراؤ میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ موقع پر صورتحال کشیدہ ہے ۔
سنہ 2018 میں ٹی ایس پی علاقے کی 1167 خالی اسامیوں کو پر کرنے کے لیے جاری احتجاج نے جمعرات کو تشدد کا رخ اختیار کرلیا۔ گزشتہ 16 گھنٹے سے نیشنل ہائی وے 8 پر احتجاجی 7 کلو میٹر تک قبضہ کرکے بیٹھے ہوئے ہیں۔ ہائی وے پر بڑی تعداد میں پولیس فورسز تعینات ہے۔
نیشنل ہائی وے 8 پر بیچھواڑا تھانہ علاقے کے بھوالی سے لے کر موتلی موڑ تک 16 گھنٹے بعد بھی ہائی اور پہاڑیوں پر شرپسند عناصر ڈٹے ہوئے ہیں۔پولیس فورسز موتلی سے احتجاجیوں کی حرکتوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ہائی وے پر رات بھر احتجاجیوں نے ہنگامہ برپا کیا، پولیس کے ساتھ ہی عام لوگوں پر پتھر بازی کی، وہیں گاڑیوں میں لگائی گئی ۔
واضح رہے کہ رات کو پتھر بازی میں ایڈیشنل ایس پی، تھانہ افسران سمیت کئی پولیس افسران زخمی ہوگئے، ہنگامہ کرنے والوں نے ہائی وے سے گزرنے والی گاڑیوں میں بھی توڑ پھوڑ کی، اور کئی گاڑیوں میں آگ لگا دی، اس کے علاوہ انہوں نے کئی ہوٹلز پر بھی توڑ پھوڑ کی۔
وہیں موتلی موڑ کے پاس ایک ہوٹل کی پارکنگ میں کھڑی متعدد گاڑیوں کو آگ لگادی، ہائی وے پر پتھراؤ کی وجہ سے جگہ جگہ پتھر پڑے ہوئے ہیں۔
ڈونگرپور سمیت ادئے پور، بھنسواڑ سے بھی ایڈیشنل پولیس فورسز موقع پر پہنچ گئے، رات بھر سے ایس پی جے یادو نے مورچا سنبھالا ہوا ہے۔ صبح ہوتے ہی پھر پولیس نے شرپسندوں بھگانے کی کوشش کی ، ایس پی کی قیادت میں پولیس فورسز ہائی وے خالی کروانے کے لیے نکلے تو شر پسندوں نے پھر پتھراؤ شروع کردیا، وہیں پولیس نے بچاؤ کرتے ہوئے آنسو گیس کے گولے اور ربڑ بلٹ چھوڑے۔