جے پور: راجستھان کانگریس کے صدر گووند سنگھ دوٹاسرا Rajasthan Congress President Govind Singh Dotasra نے این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل دنکر گپتا کو ایک خط Dotasra writes to NIA DG لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ ادے پور میں کنہیا لال کو قتل کرنے والے ملزم اور جموں میں گرفتار عسکریت پسند کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سرگرم رکن ہونے کی جانکاری سامنے آئی ہے۔ اس کے بعد اب این آئی اے کو اپنی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ساتھ بی جے پی کے تعلقات کی حقیقت کو بے نقاب کرنا چاہئے۔ Dotasra demands to investigate terror connection of BJP
خط میں دوٹاسرا نے لکھا ہے کہ ادے پور معاملے میں بی جے پی کے سینیئر لیڈر گلاب کٹاریہ کے ساتھ محمد ریاض کی تصاویر اور ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں جموں پولیس کے ذریعہ 4 جولائی کو گرفتار کیے گئے دو عسکریت پسند میں سے ایک طالب حسین شاہ کے بی جے پی جموں اقلیتی مورچہ کے سوشل میڈیا انچارج ہونے کی وجہ سے، دہشت گردوں کے بی جے پی کے ساتھ تعلقات کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔ Dotasra Demands to Investigate Terror Connection of BJP
دوٹاسرا نے کہا کہ ادے پور واقعہ کے 7 دن بعد ہی بی جے پی لیڈران حیدرآباد میں مزے کرنے کے بعد کنہیا لال کے گھر پہنچ رہے ہیں۔ دوٹاسرا نے کہا کہ بی جے پی کو عوام سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ بی جے پی میں وزیر اعلیٰ کے امیدوار بننے کے لیے دوڑ جاری ہے۔ بی جے پی میں کوئی ہمدردی باقی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ واقعہ کے 7 دن بعد بی جے پی لیڈر کنہیا لال کے گھر جا رہے ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ اپنا جودھپور دورہ منسوخ کر کے ادے پور پہنچ گئے۔ ڈی جی، سی ایس اور میں خود چیف منسٹر کے ساتھ ادے پور گئے لیکن ادے پور پہنچنے کے بجائے بی جے پی لیڈر 29 جون کو ہی حیدرآباد چلے گئے۔ Dotasra Demands to Investigate Terror Connection of BJP
دوٹاسرا نے کہا کہ اب چاہے وسندھرا راجے ہوں یا گجیندر سنگھ شیخاوت سبھی لیڈر اپنی سیاست چمکانے کے لیے کنہیا لال کے گھر جا رہے ہیں۔ جب اس خاندان کو ان کی ضرورت تھی تب وہ وہاں نہیں تھے۔ بی جے پی اس واقعہ کو لے کر کتنی سنجیدہ ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب وزیر اعلیٰ نے اس معاملے کو لے کر آل پارٹی میٹنگ بلائی تھی، تو اس میں اپوزیشن لیڈر گلاب کٹاریا، ڈپٹی لیڈر آف اپوزیشن راجندر راٹھوڈ اور ہی بی جے پی کے ریاستی صدر ستیش پونیا موجود ہی نہیں تھے۔ دوٹاسرا نے الزام لگایا کہ جب پورا راجستھان غم میں ڈوبا ہوا تھا، حیدرآباد کے فائیو اسٹار ہوٹلوں میں جشن منانے والے بی جے پی لیڈران کی تصویریں سامنے آرہی تھیں اور اب وہ سیاسی سیاحوں کے طور پر ادے پور جارہے ہیں۔ Dotasra writes to NIA DG
یہ بھی پڑھیں: JK Congress On BJP: 'وزیر داخلہ امت شاہ سے عسکریت پسند نے ملاقات کیسے کی؟'
دوٹاسرا نے کٹاریا پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جب ریٹ پیپر لیک معاملے کے ملزم بتی لال کے ساتھ میری تصویریں وائرل ہوئیں تو اسی تصویر کی بنیاد پر اپوزیشن لیڈر گلاب کٹاریہ نے مجھ پر الزام لگایا تھا۔ وہیں اب جب ادے پور واقعہ کو انجام دینے والے ریاض کے ساتھ ان کی تصویر سامنے آئی تو اب کٹاریہ کہہ رہے ہیں کہ یہ تصویر ایڈیٹ کی گئی ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ کٹاریہ کے قول و فعل میں فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اب رگھوپتی راگھو راجہ رام کے بجائے ہنومان چالیسہ کا ورد شروع کر دیا ہے۔ بی جے پی اب کیا کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لوگ اس کا مطلب سمجھ رہے ہیں۔ Dotasra Demands to Investigate Terror Connection of BJP