ریاست راجستھان کے ضلع چورو کی تحصیل رتنا گڑھ کے ایک قصبے کے ایک گاؤں میں 16 برس کی ایک لڑکی کو اغوا کرنے کے بعد اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
ریاست میں لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کا معاملہ رکنے کا نام نہیں لے رہا، بیٹیوں پر بدسلوکی کی خبریں روزانہ آرہی ہیں، اب تازہ ترین معاملہ چورو میں 16 سالہ نابالغ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کا ہے۔
واضح رہے کہ اجتماعی جنسی زیادتی کا ایک معاملہ خاتون پولیس اسٹیشن میں تین افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
متاثرہ افراد کے اہل خانہ کی رپورٹ پر خاتون تھانے میں تینوں افراد کے خلاف آئی پی سی اور پوکسو ایکٹ کے تحت کیس درج کیا گیا ہے، جس کی تفتیش ڈی ایس پی شیلندر انڈولیا کو سونپ دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پولیس نے متاثرہ کو ریاستی سرکاری ہسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا ہے اور ملزم کی تلاش شروع کردی ہے۔
درج کیے گئے کیس کے مطابق متاثرہ ضلع کے ہی ایک گاؤں روہی میں بکریاں چرا رہی تھیں، اس وقت ملزم نے اس کو اغوا کرلیا اور ضلع کی تحصیل رتنا گڑھ کے ایک قصبے میں لے جاکر اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز چورو کے ہی رتنا گڑھ کے ایک گاؤں میں ملزم نے ایک 19 برس کی لڑکی کو فحش ویڈیو کلپز اور تصاویر کھینچ کر اور شراب یا کولڈ ڈرنکز میں نشیلی اشیا ملاکر بلیک میل کرنے کی دھمکی دی، اور الگ الگ مقامات پر کئی بار اجتماعی ریپ کیا تھا۔
متاثرہ نے کہا تھا کہ 24 ستمبر کو وہ ایس ایس سی کا فارم پُر کرنے راجگڑھ آئی تھی، اسی وقت متاثرہ کی ملاقات ملزم وکرم پنیا سے ہوئی، جو پانچ برس قبل کوٹہ میں کھیلوں کے ایک مقابلے میں ان دونوں کے درمیان جان پہچان ہوئی تھی، لڑکی کے فارم کے متعلق ملزم وکرم نے کہا کہ وہ لڑکی کا فارم پُر کردےگا، جس کے بعد ملزم نے لڑکی کو کار میں بٹھا کر اپنے تین دیگر ساتھیوں کے ساتھ ایک کمرے میں لے گیا جہاں اس نے دیگر تین لڑکوں کے ساتھ مشترکہ طور پر جنسی زیادتی کی۔
پولیس نے اس معاملے میں کیس درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔