ETV Bharat / state

راجستھان کے کئی اضلاع میں بھاری بارش کے سبب سیلاب جیسے حالات - راجستھان

راجستھان کے کئی اضلاع میں کل رات سے ہو رہی تیز بارش کے سبب سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جس کے پیش نظر ضلع کوٹہ میں فوج طلب کرنی پڑگئی ہے۔

راجستھان کے کئی اضلاع میں بھاری بارش کے سبب سیلاب جیسے حالات
author img

By

Published : Aug 16, 2019, 3:29 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 4:53 AM IST


کوٹہ، بوندی، باراں، پرتاپ گڑھ اور جھالاواڑ میں کل رات سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ کوٹہ ضلع كیٹھون میں راحتی کاموں کے لیے فوج کو بلانا پڑا ہے۔

هاڑوتي علاقے میں چمبل، پاروتی، كالي سندھ اور پروون دریا طغیانی پر ہیں۔ اس علاقے کے سبھی چھوٹے بڑے ڈیم پانی سے بھرہو چکے ہیں۔ اس علاقے میں گھروں میں پانی داخل ہو گیا اور سڑکیں ڈوب ہو گئی۔ كیٹھون میں حالت سب سے زیادہ خراب بتائی گئی ہے جہاں فوج طلب کر لی گئی ہے۔ فوج کے جوان گھر گھر کھانے پہنچا رہے ہیں اور انہیں محفوظ مقام پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔ میونسپل کے غوطہ خور اور ڈیزاسٹر ریلیف کارکن بھی امدادی کام میں مصروف ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق هاڑوتي میں اب تک 1000 ایم ایم بارش ہو چکی ہے اور بارش اب بھی جاری ہے۔

کوٹہ ضلع کے بوركھنڈي گاؤں میں پانی بھر گیا ہے۔ گاؤں والوں کو محفوظ مقام پر لے جایا جا رہا ہے۔ وہیں چندلوهي دریا سے مگرمچھوں کے باہر نکلنے کے سبب گرد و نواح کے گاؤں والوں کو گھروں کی چھتوں پر پناہ لینی پڑ رہی ہے۔ هاڑوتي علاقے میں زیادہ تر گاؤں اور قصبوں میں نچلی بستیاں ڈوب ہو چکی ہیں جبکہ باراں میں کئی کچے مکان گرنے کی اطلاعات ہیں۔

هاڑوتي علاقے کے بوندی میں بھی حالات قابو سے باہر ہیں۔ کئی گاؤوں میں پانی بھر جانے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے ریاست کے 22 اضلاع میں آئندہ 24 گھنٹوں میں بھاری بارش کی وارننگ دی ہے۔ تیز بارش کے سبب بيسل پور ڈیم میں 311.20 آر ایل ڈی پانی آ چکا ہے۔ بناس ندی میں بھی طغیانی آنے سے ساحلی گاؤں میں صورتحال بگڑ رہی ہے۔


کوٹہ، بوندی، باراں، پرتاپ گڑھ اور جھالاواڑ میں کل رات سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ کوٹہ ضلع كیٹھون میں راحتی کاموں کے لیے فوج کو بلانا پڑا ہے۔

هاڑوتي علاقے میں چمبل، پاروتی، كالي سندھ اور پروون دریا طغیانی پر ہیں۔ اس علاقے کے سبھی چھوٹے بڑے ڈیم پانی سے بھرہو چکے ہیں۔ اس علاقے میں گھروں میں پانی داخل ہو گیا اور سڑکیں ڈوب ہو گئی۔ كیٹھون میں حالت سب سے زیادہ خراب بتائی گئی ہے جہاں فوج طلب کر لی گئی ہے۔ فوج کے جوان گھر گھر کھانے پہنچا رہے ہیں اور انہیں محفوظ مقام پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔ میونسپل کے غوطہ خور اور ڈیزاسٹر ریلیف کارکن بھی امدادی کام میں مصروف ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق هاڑوتي میں اب تک 1000 ایم ایم بارش ہو چکی ہے اور بارش اب بھی جاری ہے۔

کوٹہ ضلع کے بوركھنڈي گاؤں میں پانی بھر گیا ہے۔ گاؤں والوں کو محفوظ مقام پر لے جایا جا رہا ہے۔ وہیں چندلوهي دریا سے مگرمچھوں کے باہر نکلنے کے سبب گرد و نواح کے گاؤں والوں کو گھروں کی چھتوں پر پناہ لینی پڑ رہی ہے۔ هاڑوتي علاقے میں زیادہ تر گاؤں اور قصبوں میں نچلی بستیاں ڈوب ہو چکی ہیں جبکہ باراں میں کئی کچے مکان گرنے کی اطلاعات ہیں۔

هاڑوتي علاقے کے بوندی میں بھی حالات قابو سے باہر ہیں۔ کئی گاؤوں میں پانی بھر جانے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے ریاست کے 22 اضلاع میں آئندہ 24 گھنٹوں میں بھاری بارش کی وارننگ دی ہے۔ تیز بارش کے سبب بيسل پور ڈیم میں 311.20 آر ایل ڈی پانی آ چکا ہے۔ بناس ندی میں بھی طغیانی آنے سے ساحلی گاؤں میں صورتحال بگڑ رہی ہے۔

Intro:Body:

 Print

पीटीआई-भाषा संवाददाता 10:5 HRS IST


  •          
  • चीन की चेतावनी : हांगकांग पर हाथ पर हाथ धरे नहीं बैठेंगे, ट्रंप ने जताई चिंता


  •  

हांगकांग, 16 अगस्त (एएफपी) हांगकांग में चल रही अशांति की स्थिति को लेकर चीन ने चेताया है कि वह ‘‘हाथ पर हाथ धर कर’’ नहीं बैठेगा। 



चीन ने यह चेतावनी तब दी है जब अमेरिका के राष्ट्रपति डोनाल्ड ट्रंप ने हांगकांग में लोकतंत्र समर्थक प्रदर्शनों की हिंसक प्रतिक्रिया के खतरे को लेकर चिंता जताई।



ट्रंप ने अपने चीनी समकक्ष शी चिनफिंग से प्रदर्शनकारियों से मुलाकात करने का अनुरोध किया। वहीं अमेरिका के राष्ट्रीय सुरक्षा सलाहकार जॉन बोल्टन ने बीजिंग में प्रदर्शनकारियों पर 1989 में की गई हिंसक कार्रवाई का जिक्र करते हुए चीन को हांगकांग में ‘‘नया’’ थियाननमेन स्क्वेयर बनाने के खिलाफ चेताया।



हांगकांग में चीन को प्रत्यर्पण की अनुमति देने वाले एक विधेयक के विरोध में कई सप्ताह पहले प्रदर्शन शुरू हुए जिन्होंने बाद में लोकतांत्रिक अधिकारों की मांग की शक्ल ले ली और हिंसक भी हो गए।



साल 1997 में एक समझौते के तहत ब्रिटेन द्वारा हांगकांग सौंपे जाने के बाद से लेकर अब तक बीजिंग के लिए इस शहर में यह अशांति सबसे बड़ी चुनौती बन गई है।



बृहस्पतिवार को एएफपी द्वारा ली गई तस्वीरों के अनुसार, चीन के हजारों सैन्यकर्मियों ने हांगकांग की सीमा के पास एक शहर के खेल स्टेडियम में लाल झंडा फहराते हुए परेड निकाली। शेनजेन के इस स्टेडियम के भीतर बख्तरबंद वाहन भी नजर आए। 



सरकारी मीडिया ने इस हफ्ते खबर दी थी कि पीपुल्स आर्म्ड पुलिस (पीएपी) से जुड़े लोग शेनजेन में जमा हो रहे हैं। पीएपी केंद्रीय सैन्य आयोग के कमान के तहत आता है। 



ब्रिटेन में चीन के राजदूत लियू शिआओमिंग ने बृहस्पतिवार को कहा कि यदि हांगकांग में स्थिति ‘‘नियंत्रण से बाहर’’ होती है, तो चीन ‘‘हाथ पर हाथ धरकर नहीं बैठेगा’’ और वह ‘‘अशांति से निपटने’’ के लिए तैयार है।



वहीं ट्रंप ने बृहस्पतिवार को शांतिपूर्ण समाधान का अनुरोध करते हुए पत्रकारों से कहा कि वह संभावित कार्रवाई को लेकर ‘‘काफी चिंतित’’ हैं। उन्होंने कहा कि अगर शी चिनफिंग ’’प्रदर्शनकारियों से बात करें तो मैं शर्त लगाता हूं कि वह 15 मिनट में इसका हल ढूंढ लेंगे।’’ 



साथ ही अमेरिकी राष्ट्रपति ने यह भी कहा कि वह ‘‘जल्द ही’’ शी से बात करेंगे।



उधर वीओए न्यूज में प्रकाशित एक साक्षात्कार में अमेरिका के राष्ट्रीय सुरक्षा सलाहकार जॉन बोल्टन ने कहा कि अमेरिका के लोगों को ‘‘थियाननमेन स्क्वेयर’’ याद है। उन्होंने चीन को आगाह किया कि इस तरह की कोई भी घटना हांगकांग में होना बहुत ही बड़ी भूल होगी।



एएफपी गोला मनीषा मनीषा 1608 1009 हांगकांग

Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 4:53 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.