جے پور: مشہور ادبی میلہ جے پور لٹریچر فیسٹیول 2023 (جے ایل ایف) کے 16 ویں ایڈیشن کا آج یہاں آغاز ہوگیا۔
جے پور کے ہوٹل کلارکس آمیر میں منعقدہ پانچ روزہ لٹریچر فیسٹیول کا افتتاح آج صبح نوبل انعام یافتہ عبدالرزاق گرناہ نے کیا۔ اس موقع پر مسٹر عبد الرزاق نے ادب نگاری کو ایک منفرد روایت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے جاری رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس کام میں مزاحمت نہیں آنی چاہیے۔ اسی ضمن میں شرافت اور شجاعت بھی آتی ہے۔ مزاحمت کا ایک طریقہ قلمکاری ہے اور اسی لیے لکھتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم روزمرہ کے کام کو بھول جاتے ہیں، جو اہم ہے اور جو ہمیں زندہ رکھے ہوئے ہے۔ اس لیے آپ کو لکھتے رہنا چاہیے۔ بعض اوقات ایسی چیزیں ہوتی ہیں جن سے ہماری توجہ بھٹک جاتی ہے اور کبھی کبھی ہم ان کی طرف متوجہ ہوتے ہیں، لیکن یہ بھی مزاحمت کی ایک شکل ہے۔
فیسٹیول کے پروڈیوسر سنجوائے کے رائے نے کہا کہ اس لٹریچر فیسٹیول میں دنیا کا بہترین ٹیلنٹ حصہ لے رہا ہے اور اس میلے میں سامعین کو زبانوں کا بے مثال تنوع دیکھنے کو ملے گا، فیسٹیول کی پانچ نشستوں میں 21 ہندوستانی اور 14 بین الاقوامی زبانیں پیش کی جائیں گی۔ میلے میں مختلف ممالک کے 350 ادیبوں اور مقرروں کی میزبانی کی جائے گی، جن میں نوبل، بوکر، انٹرنیشنل بوکر، پلٹزر، ساہتیہ اکادمی، بیلی گفورڈ، پان امریکہ ادبی ایوارڈ، DSC پرائز، JCB سمیت تمام بڑے انعام یافتہ مصنفین شامل ہیں۔
میلے کے 16ویں ایڈیشن میں معاشرے اور وقت کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کئی اہم موضوعات پر گفتگو کی جائے گی، جن میں موسمیاتی تبدیلی، خواتین کی آواز اور شناخت، کرائم فکشن، یادداشتیں، ترجمہ، شاعری، معیشت، ٹیک مورالٹی اور مصنوعی ذہانت، عالمی معیشت، زراعت کا بحران، روس یوکرین کا تنازعہ، برطانوی سلطنت کا تشدد، جدید دور کی سائنس، ہندوستان کی آزادی کے 75 سال، تقسیم کی یادیں، جغرافیائی سیاست، آرٹ اور فوٹو گرافی، صحت اور طب وغیرہ شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Chennai Literary Festival اسٹالن نے چنئی لٹریچر فیسٹیول کا افتتاح کیا
یو این آئی