کوٹا: حیدرآباد کے ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ راجستھان کے کوٹا میں اشتعال انگیز تقریر کرنے سے مشکل میں پھنس گئے ہیں۔ ان کی اشتعال انگیز تقریر کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے پولیس نے ٹی راجہ سنگھ کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ٹی راجہ سنگھ نے کوٹا میں مہارانا پرتاپ کے یوم پیدائش پر منعقدہ ایک پروگرام میں اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔ پولیس نے ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153 اے اور 298 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ٹی راجہ سنگھ نے تقریباً 40 منٹ کی اپنی تقریر میں کانگریس، راجستھان کے وزیر اعلیٰ، پولیس انتظامیہ اور پی ایف آئی کو نشانہ بنایا۔ اس معاملے میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سیکنڈ شنکر لال مینا کا کہنا ہے کہ ٹی راجہ سنگھ کے خلاف مذہبی جذبات بھڑکانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جس کی جانچ سی آئی ڈی سی بی کرے گی۔
واضح رہے کہ ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ دو روزہ کوٹہ دورے پر آئے تھے۔ ٹی راجہ سنگھ نے 22 مئی کو مہارانا پرتاپ جینتی کے موقع پر ٹلیشور مہادیو مندر کے قریب مانو وکاس بھون سے کنہاڑی کے مہارانا پرتاپ سرکل تک ریلی میں حصہ لیا۔ کنہاڑی سرکل میں منعقدہ ایک پروگرام میں ٹی راجہ سنگھ نے اشتعال انگیز تقریر بھی کی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹی راجہ سنگھ نے کہا کہ دی کیرالہ اسٹوری فلم کے سلسلے میں سادھوی پراچی اور ایک ہندو تنظیم کے کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ ایف آئی آر سے نہیں ڈرتے۔ ان کے خلاف ایسی سینکڑوں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ صرف تلنگانہ میں ان کے خلاف 200 مقدمات درج ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: FIR Against T Raja Singh: اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام میں ٹی راجہ سنگھ کے خلاف مقدمہ درج
انہوں نے کانگریس پارٹی کو کینسر قرار دیا۔ دوسری طرف انہوں نے کہا ہے کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی سافٹ ہندوتوا کی طرف بڑھی تو اسے نقصان ہوگا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کانگریس اور گاندھی خاندان کو دی کیرالہ فائلز فلم دیکھنے کا مشورہ دیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ ہندوتوا کے لیے آواز اٹھائیں گے، ہندو قوم ان کا بنیادی مطالبہ ہے۔ اس کے لیے جتنے بھی مقدمات درج کر لیے جائیں وہ ڈرنے والے نہیں۔ ساتھ ہی ایم ایل اے نے کہا کہ کرناٹک میں جعلی ووٹنگ اور ووٹ خرید کر کانگریس جیتی ہے۔