ریاست راجستھان کے ضلع جالور میں واقع بگوڑا کے دادال گاؤں میں کسان گزشتہ 10 روز سے ایکسپریس وے کی تعمیر کی مخالفت کر رہے ہیں۔ مظاہروں کے دوران اب 22 کسانوں نے بھومی سمادھی لی ہے، جبکہ 221 کسانوں نے اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کردیا ہے۔ ان کسانوں نے احتجاجاً گڈھا کھود کر خود اس میں بیٹھ گئے ہیں۔
پہاپڑاو کے کنوینر رمیش دلال نے دعویٰ کیا ہے کہ 'اگر 16 مارچ تک کسانوں کے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو ملک بھر سے 5 لاکھ کسان مہاپڑاؤ میں جمع ہوں گے۔ جو حکومت کے لیے دشواریوں کا سبب بنے گا۔
بھوک ہڑتال کے دوران کسانوں نے بتایا کہ 'ان کی زمین ہی سب کچھ ہے لیکن حکومت کی جانب سے ترقی کے نام پر نکالی جانے والی ایکسپریس وے کے لیے اراضی حاصل کرکے ہمیں بے زمین کیا جارہا ہے'۔
کسانوں نے بتایا کہ 'حکومت کے پاس ایکسپریس وے کو نکالنے کے لیے نیشنل ہائی وے -69 ہونے کے باوجود ہمارے زمین کو کیوں ضائع کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت مالا منصوبے کے تحت ایکسپریس وے کی تعمیر کے لیے مرکزی حکومت نے سری گنگانگر، ہنومان گڑھ، بیکانیر، باڑمیر اور جالور اضلاع کے کسانوں سے ہزاروں بیگا زمین لے رکھی ہے۔ جس میں سروے کا کام مکمل ہوچکا ہے۔