راجستھان کی سیاسی رسہ کشی کے دوران باغی اراکین اسمبلی بھنور لال شرما اور وشویندر سنگھ کو پارٹی سے معطل کردیا گیا ہے، لیکن ان سب کے دوران ریاستی وزیر محصولات ہریش چودھری کے ٹویٹر پوسٹ کو کچھ سماج دشمن عناصر نے فوٹو شاپ کیا اور پائلٹ کیمپ کے ہیمارام چودھری کو پارٹی سے ہٹانے کا مطالبہ کرنے والی ایک جعلی پوسٹ بھی وائرل کردی۔
جس کے بعد روپ چند چودھری جو وزیر ریوینیو ہریش چودھری کے سوشل میڈیا پر نظر رکھتے ہیں، نے اس بارے میں وزیر ریونیو ہریش چودھری سے بات کی تو معلوم ہوا کہ ان کی طرف سے ایسی کوئی پوسٹ نہیں کی گئی ہے، جس کے بعد روپ چند نے تھانہ باڑمیر کوتوالی کو تحریری رپورٹ دی۔ مقدمہ درج کرکے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کیس کے اندراج کے بعد پولیس نے اس پورے معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔
وزیر برائے محصولات ہریش چودھری کے سوشل میڈیا ونگ کے انچارج نے بتایا کہ وزیر ریونیو ہریش چودھری کے جعلی ٹویٹ میں باڑمیر سے گڈملانی ایم ایل اے اور کانگریس رہنما ہیمارام چودھری کو بھنور لال شرما اور وشویندر سنگھ کی طرح کانگریس سے نکالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
جیسے ہی اس ٹویٹ کے اسکرین شاٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے، تو وزیر ریونیو ہریش چودھری سے اس بارے میں بات کی گئی تو انہوں نے ایسی پوسٹ کرنے سے انکار کردیا۔
کوتوالی پولیس آفیسر رام پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ وزیر ہریش چودھری کے سوشل میڈیا انچارج روپ چند چودھری نے تحریری رپورٹ دی ہے کہ کانگریس کے ایم ایل اے بھنور لال شرما اور وشویندر سنگھ کی طرح ہیمارام چودھری کو کانگریس سے نکالنے کے لئے وزیر ریونیو ہریش چودھری کا سوشل میڈیا پر جعلی ٹویٹ کا اسکرین شاٹ یہ مطالبہ کر رہا ہے لیکن انہوں نے ایسی کوئی پوسٹ نہیں کی ہے، کسی سماج دشمن عناصر نے فوٹوشاپ سے اس میں ترمیم کرکے اس قسم کی پوسٹ بنائی ہے، جس پر انہوں نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے اور تفتیش شروع کردی گئی ہے۔