ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے علاقے آکیڈا ڈنگر میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے مزدوروں سے بات چیت کی تو وہ اپنی پریشانیوں کو بتاتے ہوئے رو پڑے۔
اس مرتبہ عالمی یوم مزدور کے دن لاک ڈاؤن کی وجہ سے کسی پروگرام کا انعقاد نہیں ہوسکا۔ عام طور پر اس موقع پر ہر برس مزدوروں کو حوصلہ افزائی کے لیے اعزاز دیا جاتا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے جب ان مزدوروں سے بات چیت کی تو انہوں نے بتایا کہ صاحب لاک ڈاؤن ہے، فیکٹری بند ہے اور گھر چلانے میں مشکل پیش آرہی ہیں، یہ الفاظ محنت کش مزدوروں کا درد بیان کرتے ہیں۔
جے پور کے صنعتی علاقے سے متصل آکیڈا ڈنگر علاقہ میں مزدوروں کی ایک بہت بڑی آبادی ہے، جو آس پاس کی فیکٹریوں میں کام کرکے اپنے گھر کا گز بسر کرتے ہیں۔
ان لوگوں کا درد یہ ہے کہ آس پاس کے علاقوں میں مقامی مزدور موجود ہیں، تو انتظامیہ اور سماجی کارکنان ان سے جانکاری لے کر ان کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ لیکن اب تک انتظامیہ کی طرف سے ان کا درد جاننے کے لیے کوئی نہیں پہنچا۔ ان لوگوں نے بتایا کہ جب سے لاک ڈاؤن ہوا ہے، کام مکمل طور پر رک گیا ہے۔
حکومت نے کہا تھا لیکن پھر بھی فیکٹری کے مالکان بغیر کام کیے مزدوری ادا کرنے کو تیار نہیں ہیں اور ان حالات میں مکان کا کرایہ ادا کرنے کے بعد انہیں راشن کے لیے بھاری جدوجہد کرنی پڑی ہے، جبکہ انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ مزدوروں اور ان کے خاندانوں کو حکومت پندرہ دن کا راشن مفت دے گی۔
ان مزدوروں کی کہانی یہ بیاں کرتی ہے کہ حکومتی دعوے اکثر کتابوں کے لیے ہوتے ہیں، جو چند جگہوں پر ٹھوس شکل اختیار کرتے ہیں۔ لیکن جب بات دور دراز کے علاقوں کی ہوتی ہے تو ان لوگوں کے لیے یہ دعوے بالکل انہی خوابوں کی طرح ہوتے ہیں جو صبح آنکھ کھلنے کے ساتھ ہی کھو جاتے ہیں۔ یہ وہ بڑا طبقہ ہے جس پر ملکی معیشت ٹکی ہوئی ہے۔ اب ان لوگوں نے امید ترک کر دی ہے کہ حکومت کی کسی مدد کی بنیاد پر ان لوگوں کو راشن دستیاب ہوگا۔
شکایتی لہجے میں یہاں رہنے والے لوگوں نے کہا کہ اگر حکومت مدد کر رہی ہے تو پھر امتیازی سلوک کیوں کیا جاتا ہے۔ زیادہ تر لوگوں نے کہا کہ وہ صرف تنہا نہیں رہتے بلکہ ان کا کنبہ بھی ان کے ساتھ ہے۔ ایسی صورتحال میں پیسوں کے بغیر گھر چلانے کے لیے قرض کے علاوہ اور کوئی آپشن باقی نہیں بچا ہے۔