سری گنگا نگر: راجستھان کے سری گنگا نگر میں بچوں کے تحفظ سے متعلق جنسی جرائم ایکٹ (پوکسو ایکٹ) کے معاملوں کی خصوصی عدالت کے جج سریندر کھرے نے ایک لڑکی سے فحش حرکات کرنے کے الزام میں آج ایک ادھیڑ عمر کے شخص کو تین سال قید کی سزا سنائی اور 11 ہزار کا جرمانہ عائد کیا۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ملزم کو اضافی سزا بھگتنا ہو گی۔
کیس کے حقائق کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر گروچرن سنگھ روپانا نے بتایا کہ یہ واقعہ 21 اگست 2020 کو ضلع کے پدم پور تھانہ علاقے کے تحت ایک گاؤں میں پیش آیا۔ متاثرہ کے والد کی طرف سے دی گئی رپورٹ کی بنیاد پر پڑوس میں رہنے والے 47 سالہ رام سنگھ کے خلاف گھر میں گھس کر زیادتی کی کوشش کرنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بچی کا والد صبح ایک کھیت میں اسپرے کرنے گیا تھا۔ اس کی ماں منریگا کے تحت کام کرنے گئی تھی۔ گھر میں اس کا ایک 7 سالہ چھوٹا بھائی تھا۔ باپ کے مطابق صبح 10.30 بجے بیٹی نے فون کیا اور بتایا کہ پڑوسی رام سنگھ سپریو ڈھول لینے گھر آیا ہے۔ اس نے بیٹی سے کہا کہ وہ آکر اسے ڈھول دے گا۔ اس کے بعد بیٹی نے کال کاٹ دی۔
پولیس نے دفعہ 376/511 اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔ تحقیقات میں پولیس کو پتہ چلا کہ رام سنگھ کا گھر متاثرہ کے گھر کے سامنے گلی میں ہے۔ اس کے بعد وہ لڑکی کو گھر کے ایک کمرے میں لے گیا اور اس کے ساتھ بدتمیزی کرنے لگا۔ اتنے میں لڑکی کا بھائی آیا، رام سنگھ وہاں سے چلا گیا۔ پولیس نے تفتیش میں مجرم پائے جانے کے بعد رام سنگھ کو گرفتار کر لیا۔ ان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت چالان عدالت میں پیش کیا گیا۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے کہا کہ رام سنگھ کو گرفتاری کے بعد ضمانت نہیں مل سکی۔ وہ عدالتی حراست میں ہے۔ جج سریندر کھرے نے آج فیصلہ سناتے ہوئے رام سنگھ کو دفعہ 354 اور پوکسو ایکٹ کے تحت تین تین سال کی قید اور 5000 روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں اسے 1-1 ماہ کی اضافی سزا بھگتنا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: Rape Case In Pratapgarh پرتاپ گڑھ میں عصمت دری کے تین ملزمان کو عمر قید
یو این آئی