جودھپور کے متھانیا پولیس اسٹیشن کے علاقہ تینوری کے نوجوان کو اعزاز لینے کا نشہ مہنگا پڑگیا۔ نوجوان نے صدر جمہوریہ ایوارڈ پانے کی چاہ میں فرضی طریقے سے کسی اور کا فوٹو ایڈٹ کرکے اپنا فوٹو لگا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کردیا۔
اس معاملے کے بعد پولیس میں مقدمہ درج ہوا تو پولیس نے نوجوان کو سلاخوں کو پیچھے ڈال دیا۔ پولیس نے آئی ٹی ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت معاملہ درج کر ملزم کو گرفتار کیا۔
راہل راٹھی نامی نوجوان نے اپنے دوستوں اور معاشرے میں سرخیاں بنانے کے لئے یہ طریقہ اپنایا، لیکن اس تصویر میں ترمیم نظر آرہی تھی جسے وہ صدر کے ساتھ کھڑے ہوکر اور اعزاز کے ساتھ لے کر سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ صدر سے اعزاز حاصل کرنے کی جعلی تصویر وائرل کے ساتھ اخباری عنوانات کی سرخی بھی بنی۔
اس نوجوان نے بہت سے ٹی وی چینلز میں اپنے انٹرویو بھی دیے اور بتایا کہ اس نے راشٹرپتی بھون کی ویب سائٹ کو ہیکرز سے بچایا، لیکن وہ نہیں جانتا تھا کہ اس نے جس تصویر میں ترمیم کی اس میں بہت سی غلطیاں تھیں اور اسی غلطیوں نے انہیں سلاخوں میں کھڑا کردیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس نوجوان کا کہنا تھا کہ اسے 8 جولائی کو راشٹرپتی بھون سے کال موصول ہوئی تھی اور 9 جولائی کو اس کو اعزاز حاصل ہوا تھا۔
آخر کار معاملہ متھانیا پولیس اسٹیشن پہنچا اور جب پولیس نے اسے پکڑ کر اس سے پوچھ گچھ کی تو اس نے پورا معاملہ قبول کرلیا۔ اب متھانیا پولیس اسٹیشن نے نوجوان کو گرفتار کرلیا ہے اور کیس سے متعلق پوچھ گچھ کررہی ہے۔
پولیس نے راہل کے خلاف آئی ٹی ایکٹ سمیت دیگر دفعات میں بھی کیس درج کرکے معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔ نوجوان کی کورونا تحقیقات کے بعد اسی پولیس کے ذریعے ہفتے کے روز عدالت میں پیش کیا جائے گا۔