وزیراعلی اشوک گہلوت کے بھائی اگرسین گہلوت کی فرم پر ای ڈی کی کارروائی جاری ہے۔ یہ معاملہ 2010-11 کا ہے، لیکن کچھ دن پہلے ہی ڈی آر آئی نے اس معاملے میں احمد آباد میں چار افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے جس کے بعد ای ڈی کو شبہ ہے کہ بیرون ملک ارسال کردہ ایم او پی کی رقم حوالے کے ذریعہ آئی ہو گی، جو اگریسن گہلوت کو بھی ادا کی گئی ہوگی۔
اس معاملے کا انکشاف کرتے ہوئے سنہ 2010۔11 میں ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے گجرات کی ایک بندرگاہ پر کچھ کنٹینر پکڑے۔
تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ حکومت ہند کاشتکاروں کو سستی قیمت پر دینے کے لیے جو ایم او پی بیرون ملک سے منگواتی تھی، وہ کسانوں کے پاس نہیں پہنچ کر واپس ایکسپورٹ ہو رہی تھی۔
ڈی آر آئی کی تفتیش میں ٹرک ڈرائیوروں سے معلوم ہوا کہ یہ ایم اوپی جودھپور میں واقع انوپم کرشی سے ملی ہے، جسے وزیر اعلی اشوک گہلوت کے بھائی اگریسن گہلوت چلا رہے ہیں۔ اگریسن گہلوت پورے مارواڑ میں ایم او پی یعنی سی اینڈ ایف کے مرکزی تقسیم کار تھے۔ اس کے ذریعہ ہی ڈیلرز کو ایم او پی ملتا تھا۔
ٹرک ڈرائیوروں سے موصولہ اطلاع کی بنیاد پر ڈی آر آئی نے اگریسن کو برآمد کنندگان کا معاون مان کر پینالٹی کا شراکت دار بتایا، لیکن کسٹم قوانین کے مطابق یہ معاملہ اہم برآمد کنندگان کے خلاف بنتا ہے۔ ایسی صورتحال میں اگریسن گہلوت نے عدالت میں کہا کہ انہوں نے صرف کسانوں کو ایم او پی دی ہے لیکن مجھے نہیں معلوم کہ کسانوں نے کہاں فروخت کیا۔
سال 2017 میں اگریسن گہلوت کو ہائی کورٹ سے اسٹے مل گیا، جو آج تک جاری ہے جبکہ حال ہی میں اس معاملے میں ڈی آر آئی نے احمد آباد میں چار افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی تو ای ڈی فعال ہوگیا۔
مزید پڑھیں: مان سنگھ قتل کیس: سابق ڈی ایس پی سمیت 11 افراد کو عمر قید
گجرات میں نومبر 2017 کے انتخابات میں بی جے پی نے منی لانڈرنگ کا معاملہ اٹھایا تھا۔ ساتھ ہی منی لانڈرنگ کے خدشے کا اظہار کیا تھا لیکن انتخابات کے بعد تقریبا تین سال تک اس معاملے میں کچھ نہیں ہوا۔ ہائی کورٹ کا اس کارروائی پر اسٹے ہے جو ڈی آر آئی کرنا چاہتا تھا۔
اب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرکے چھاپہ مار کارروائی کی ہے، کیونکہ ڈائریکٹوریٹ کو شبہ ہے کہ بیرون ملک بھیجی گئی ایم او پی کی قیمت 100 کروڑ سے زیادہ ہے۔ ایسی صورتحال میں یہ رقم حوالے کے ذریعہ آئی ہوگی اور گہلوت کو بھی اس میں حصہ ملا ہوگا۔ جبکہ گہلوت نے صرف ہندوستانی کرنسی میں ہی ایم او پی کی خرید و فروخت کی تھی۔