اس دوران ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب عدالت کی طرف سے صورتحال واضح ہوگئی ہے، تو میں اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک مکتوب روانہ کروں گا کہ اور ان سے گزارش کروں گا کہ میری سابقہ ملازمت پورے وقار کے ساتھ بحال کی جائے تاکہ میں لوگوں کا علاج اور ان کی خدمت کر سکوں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اتر پردیش پولیس پر اعتماد نہیں ہے، وہاں کے پولیس اہلکار کہتے ہیں کہ ہمیں اوپر سے آرڈر ملتے ہیں۔ ڈاکٹر کفیل خان نے خود کو اترپردیش حکومت کے لئے خطرہ بھی قرار دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جے پور آنے کے بعد وہ بہت زیادہ محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ راجستھان کے لوگ بالکل مختلف ہیں، انہیں یہاں بہت پیار مل رہا ہے، ڈاکٹر کفیل خان نے اپنی جیل کی زندگی کے بارے میں کہا کہ جیل میں انہیں بہت زیادہ اذیتیں دی گئیں، جسے وہ اپنی زندگی میں دوبار یاد نہیں رکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مجھے بار بار جیل بھیجا گیا، آج بھی میں کھلے طور پر غلط چیزوں کی مخالفت کرتا ہوں اور میں ان تمام لوگوں کا مخلصانہ طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس دوران میری حمایت کی۔
دارالحکومت جے پور آنے کے سوال پر ڈاکٹر کفیل خان نے کہا کہ کانگریس رہنما پرینکا گاندھی نے فون پر مجھے یقین دہانی کرائی تھی کہ آپ راجستھان میں محفوظ رہیں گے۔