کفیل خان نے کہا کہ، 'وہ اس وجہ سے کیوں کہ حکومت اپنی غلطی کو چھپا رہی تھی اور کسی کو تو بلی کا بکرا بنایا جانا ہی تھا، اس لئے مجھے بلی کا بکرا بنا دیا گیا۔'
انہوں نے کہا کہ، 'ہاں یہ صحیح بات ہے کہ میں جیل سے رہا ہونے کے بعد بھی میں ان بچوں کی آواز بلند کرتا رہتا ہوں انہیں کوئی بھی پریشانی آتی ہے تو ان کے ساتھ میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا رہتا ہوں اور ابھی تو میں سماجی کارکن کے طور پر بھی کام کرنے لگا ہوں۔ اس لیے ہر چیز میں کھل کر بولتا ہوں۔'
انہوں نے کہا کہ، 'میں آج کھل کر بولتا ہوں کہ ہمارے ملک میں کس طرح سے چین ناجائز قبضہ کر رہا ہے۔'
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ، 'لاک ڈاؤن کا مطلطب صرف یہ نہیں ہے کہ لاک داؤن لگا دیا جائے، بلکہ اس کے لیے تیار کرنا ہے۔ بلکہ بیڈ اور وینٹیلیٹر کا انتطام کر لو۔'
مزید پڑھیں:
میرے ساتھ جیل میں زیادتی کی گئی: کفیل خان
ڈاکٹر کفیل نے کہا کہ، 'میرا مقصد سیاست میں آنا نہیں ہے۔ ہاں ایک وقت وہ تھا جب میں جیل میں بیٹھ کر سوچا کرتا تھا کہ اس پورے سسٹم کو کس طرح سے تبدیل کیا جا سکے۔'