صوفی بزرگوں کی بارگاہ سے بادشاہ، شہنشا، حکمران اور خاص و عام عقیدت مندوں نے اپنا روحانی رشتہ ہمیشہ قائم رکھا ہے، بھارت میں آج بھی پیر فقیر صوفی قلندروں سے لوگ فیض حاصل کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ عقیدت مند بزرگوں کی بارگاہ میں پیدل سفر کر پہنچ رہے ہیں۔
اجمیر درگاہ سے 65 کلومیٹر دور سرواڑ درگاہ تک بچے، بوڑھے، جوان اور خواتین سڑک سے پیدل سفر کر کے عرس میں شرکت کے لیے پہنچ رہے ہیں، ہزاروں پیدل مسافروں کے لیے جگہ جگہ لنگر اور میڈیکل کے علاوہ حاجت کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
ممبئی کے پیر حاجی عبدالمنان کے ذریعے زائرین کے لیے ہر برس ہائی وے پر ایک کیمپ بھی لگایا جاتا ہے، جس میں کھانے پینے اور میڈیکل کی سہولیات فراہم کرائی جاتی ہے۔
پندرہ گھنٹوں کا پیدل سفر کرنے والے زائرین اجمیر درگاہ سے چادر کا جلوس روانہ ہوتے ہی خود بھی پیدل نکل جاتے ہیں۔ اور اگلے دن صبح بابا فخر کی درگاہ میں حاضری دے کر منتیں مرادیں مانگتے ہیں۔