جودھپور: راجستھان کے جودھ پور شہر میں گزشتہ روز پیش آئے پرتشدد واقعہ کے بعد شہر کے دس تھانہ علاقوں میں نافذ کرفیو آج دوسرے دن بھی جاری رہا۔ پولیس کے مطابق شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے، حالات قابو میں ہیں اور کہیں سے کوئی ناخوشگوار خبر موصول نہیں ہوئی ہے۔ Curfew Imposed Across 10 Police Station Limits in Jodhpur
کرفیو شہر کے ادےمندر، صدر کوتوالی، صدر بازار، ناگوری گیٹ، کھنڈافلسا، پرتاپ نگر، پرتاپ نگر صدر، دیو نگر، سورساگر اور سردار پورہ تھانہ علاقوں میں منگل کی دوپہر سے رات 12 بجے تک لگایا گیا تھا، جس میں توسیع کر دی گئی ہے۔ کرفیو کے دوران ضروری خدمات اور بورڈ کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبا کو مستثنیٰ رکھا گیا ہے، وہیں دوسرے روز بھی شہر میں انٹرنیٹ خدمات معطل رہیں۔ Curfew Imposed Across 10 Police Station Limits in Jodhpur
مزید پڑھیں:
پولیس نے بتایا کہ اس واقعہ میں دفعہ 151 کے تحت اب تک 161 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ادھر کرفیو کے باعث ان علاقوں میں سڑکیں اور گلیاں سنسان نظر آرہی ہیں اور پولیس اہلکار علاقوں میں صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ تاہم ہنگامہ آرائی کے دوسرے دن کہیں سے بھی کسی نا خوشگوار واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ہے اور حالات قابو میں بتائے جاتے ہیں۔ communal Clashes in Jodhpur
امن بحال کرنے کے لیے انتظامیہ نے آج یہاں امن کمیٹی کی میٹنگ بلائی جس کا بی جے رکن اسمبلی سوریہ کانتا ویاس اور پارٹی کے دیگر عہدیداروں نے بائیکاٹ کیا اور کہا کہ مجاہدآزادی کے مجسمے کو ڈھانپنے والے شرپسند ویڈیوز اور تصاویر میں صاف نظر آرہے ہیں۔ اس کے بعد بھی ان کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے، انہوں نے ملزمان کی گرفتاری اور مبینہ بے گناہوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
یواین آئی۔