ETV Bharat / state

Widow Gangraped in Deeg دیگ راجستھان میں بیوہ خاتون کی اجتماعی عصمت دری

راجستھان کے بھرت پور میں ایک بیوہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی ہے۔ اسے نوکری کی پیشکش کے لیے ایک ہوٹل میں بلایا گیا اور اسے ٹھنڈا مشروب پلایا گیا۔ اس کے بعد اسے ایک ہوٹل میں 14 دن تک قید رکھا گیا اور نصف درجن سے زیادہ لوگوں نے اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔ پیر کی دیر شام ایک کیس درج کیا گیا ہے۔ Deeg Gangrape News Update

Widow Gangraped in Deeg
Widow Gangraped in Deeg
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 19, 2023, 4:09 PM IST

بھرت پور، راجستھان: ریاست راجستھان کے بھرت پور میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے انسانیت کو شرمسار کردیا۔ بتایا گیا ہے کہ ایک بیوہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی ہے۔ کام اور مکان دلانے کے بہانے گل پاڑہ کی بیوہ خاتون کو کمان لے جا کر کمان کے قصبہ کوسی روڈ پر واقع نجی ہوٹل میں کولڈ ڈرنک میں نشہ آور چیز پلا کر نصف درجن سے زائد افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ملزمین نے 14 دن تک ہوٹل کے مختلف کمروں میں اسے بند رکھا۔ سنسنی خیز معاملہ سامنے آتے ہی کمان پولیس اسٹیشن کے افسر دیراور سنگھ نے متاثرہ کا مقدمہ درج کرلیا۔ ڈی ایس پی دیش راج کلدیپ نے معاملہ کی تحقیقات شروع کردی۔ متاثرہ کی جانب سے درج کیے گئے مقدمہ میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ پہاڑی سب ڈویژن کے ایک گاؤں کی رہائشی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اپنے شوہر کے انتقال کے بعد وہ اپنے والد کے ساتھ اپنے دو بچوں کو لے کر اپنے میکے میں رہنے لگی۔ لیکن خاندانی پریشانیوں کی وجہ سے اس نے اپنے والد کا گھر چھوڑ دیا اور گل پاڑا میں رہنے لگی اور اپنے خاندان کی کفالت کے لیے سخت محنت کی۔ گل پاڑا میں کام نہ ہونے کی وجہ سے وہ کام کی تلاش میں سیکری گئی تھی۔ سیکری میں آنسو کا رہائشی جھوتلی نامی شخص ملا۔ سیکری کے آنسو میں رہنے والے جھوٹلی نے اسے ایک گھر دکھایا جو اسے پسند نہیں آیا اور وہ گل پاڑا میں اپنے گھر واپس آگئی۔ تقریباً 20 دن پہلے آنسو کو فون آیا کہ اس نے کام پر میرے رشتہ دار سے بات کی ہے۔ وہ تمہیں نوکری بھی دے گا اور گھر بھی دے گا۔ اس کے بعد آنسو نے اس کی ملاقات شادی واس کے رہنے والے الیاس سے کرادی۔

چھ افراد متاثرہ کے گھر پہنچے اور بتایا کہ الیاس نے ٹیمپو اور موٹر سائیکل بھیجی تھی۔ وہ سامان ٹیمپو میں لاد کر چلے گئے، جس میں تین آدمی متاثرہ کے ساتھ ٹیمپو میں بیٹھ گئے اور باقی موٹر سائیکل پر چلے گئے۔ راستے میں گاڑی روکنے کے بعد ٹیمپو ڈرائیور اختر ساکن دھرم شالہ نے خاتون کو پیپسی پلائی جس کے بعد وہ بے ہوش ہوگئی۔ اس نے بتایا کہ جب مجھے ہوش آیا تو میں نے محسوس کیا کہ میں ہوٹل کے کمرے میں ہوں اور میرے بچے آس پاس نہیں تھے۔ جھوتلی ساکن آنسو، الیاس ساکن شادی واس، اختر ساکن دھرم شالہ، گل پاڑا، روزگار اور جیکم گل پاڑا کے رہائشی جمشید نے ہوٹل کے کمرے میں مسلسل 7 دن تک اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔ انہوں نے متاثرہ کے موبائل فون اور سم کو توڑ دیا اور بچوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے باری باری گینگ ریپ کا ارتکاب کیا۔

مزید تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ 7 دن کے بعد جب ملزمان نے ہوٹل کا دوسرا کمرہ تبدیل کیا تو پتہ چلا کہ وہ کوسی روڈ پر واقع ہوٹل میں موجود ہیں۔ جہاں انہوں نے انہیں یرغمال بنایا اور دوسرے کمرے میں مسلسل 7 دن تک اس بیوہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔ متاثرہ خاتون کو 14 دن تک گینگ ریپ کرنے کے بعد ملزمان دونوں بچوں کو چھوڑ کر فرار ہو گئے، متاثرہ نے تھانہ کمان پہنچ کر مقدمہ درج کرایا، مقدمہ درج کر کے پولیس نے معاملہ کی تفتیش شروع کر دی۔ بیوہ خاتون کو ہوٹل کے کمرے میں 14 دن تک یرغمال بنا کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ نے پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ اور تحقیقات میں مصروف ہے۔

بھرت پور، راجستھان: ریاست راجستھان کے بھرت پور میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے انسانیت کو شرمسار کردیا۔ بتایا گیا ہے کہ ایک بیوہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی ہے۔ کام اور مکان دلانے کے بہانے گل پاڑہ کی بیوہ خاتون کو کمان لے جا کر کمان کے قصبہ کوسی روڈ پر واقع نجی ہوٹل میں کولڈ ڈرنک میں نشہ آور چیز پلا کر نصف درجن سے زائد افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ملزمین نے 14 دن تک ہوٹل کے مختلف کمروں میں اسے بند رکھا۔ سنسنی خیز معاملہ سامنے آتے ہی کمان پولیس اسٹیشن کے افسر دیراور سنگھ نے متاثرہ کا مقدمہ درج کرلیا۔ ڈی ایس پی دیش راج کلدیپ نے معاملہ کی تحقیقات شروع کردی۔ متاثرہ کی جانب سے درج کیے گئے مقدمہ میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ پہاڑی سب ڈویژن کے ایک گاؤں کی رہائشی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اپنے شوہر کے انتقال کے بعد وہ اپنے والد کے ساتھ اپنے دو بچوں کو لے کر اپنے میکے میں رہنے لگی۔ لیکن خاندانی پریشانیوں کی وجہ سے اس نے اپنے والد کا گھر چھوڑ دیا اور گل پاڑا میں رہنے لگی اور اپنے خاندان کی کفالت کے لیے سخت محنت کی۔ گل پاڑا میں کام نہ ہونے کی وجہ سے وہ کام کی تلاش میں سیکری گئی تھی۔ سیکری میں آنسو کا رہائشی جھوتلی نامی شخص ملا۔ سیکری کے آنسو میں رہنے والے جھوٹلی نے اسے ایک گھر دکھایا جو اسے پسند نہیں آیا اور وہ گل پاڑا میں اپنے گھر واپس آگئی۔ تقریباً 20 دن پہلے آنسو کو فون آیا کہ اس نے کام پر میرے رشتہ دار سے بات کی ہے۔ وہ تمہیں نوکری بھی دے گا اور گھر بھی دے گا۔ اس کے بعد آنسو نے اس کی ملاقات شادی واس کے رہنے والے الیاس سے کرادی۔

چھ افراد متاثرہ کے گھر پہنچے اور بتایا کہ الیاس نے ٹیمپو اور موٹر سائیکل بھیجی تھی۔ وہ سامان ٹیمپو میں لاد کر چلے گئے، جس میں تین آدمی متاثرہ کے ساتھ ٹیمپو میں بیٹھ گئے اور باقی موٹر سائیکل پر چلے گئے۔ راستے میں گاڑی روکنے کے بعد ٹیمپو ڈرائیور اختر ساکن دھرم شالہ نے خاتون کو پیپسی پلائی جس کے بعد وہ بے ہوش ہوگئی۔ اس نے بتایا کہ جب مجھے ہوش آیا تو میں نے محسوس کیا کہ میں ہوٹل کے کمرے میں ہوں اور میرے بچے آس پاس نہیں تھے۔ جھوتلی ساکن آنسو، الیاس ساکن شادی واس، اختر ساکن دھرم شالہ، گل پاڑا، روزگار اور جیکم گل پاڑا کے رہائشی جمشید نے ہوٹل کے کمرے میں مسلسل 7 دن تک اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔ انہوں نے متاثرہ کے موبائل فون اور سم کو توڑ دیا اور بچوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے باری باری گینگ ریپ کا ارتکاب کیا۔

مزید تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ 7 دن کے بعد جب ملزمان نے ہوٹل کا دوسرا کمرہ تبدیل کیا تو پتہ چلا کہ وہ کوسی روڈ پر واقع ہوٹل میں موجود ہیں۔ جہاں انہوں نے انہیں یرغمال بنایا اور دوسرے کمرے میں مسلسل 7 دن تک اس بیوہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔ متاثرہ خاتون کو 14 دن تک گینگ ریپ کرنے کے بعد ملزمان دونوں بچوں کو چھوڑ کر فرار ہو گئے، متاثرہ نے تھانہ کمان پہنچ کر مقدمہ درج کرایا، مقدمہ درج کر کے پولیس نے معاملہ کی تفتیش شروع کر دی۔ بیوہ خاتون کو ہوٹل کے کمرے میں 14 دن تک یرغمال بنا کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ نے پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ اور تحقیقات میں مصروف ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.