ہر شخص کورونا وائرس کی جنگ جیتنا چاہتا ہے تو ہر ایک نے اپنے اپنے انداز میں اس جنگ کو جیتنے کے لیے میدان میں اتر چکے ہیں جبکہ مایا پور گاؤں کے لوگوں نے بھی ایک انوکھی مثال قائم کی ہے جہاں انہوں نے گاؤں کے تینوں راستوں کو سیل کر دیا ہے تاکہ باہری لوگ گاؤں میں نہ آئیں۔ اگر کسی کو ملنا ہے تو وہ سیل کی گئی سرحد پر آکر مل سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام دکانیں بند ہیں وہیں ہجام کی دکانیں بھی بند ہے۔ گاؤں کے سیکڑوں بچے اور نوجوان خود ہی ایک دوسروں کے سر منڈوا رہے ہیں اور لوگوں سے آگاہ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔
جہاں گاؤں کی سرحد شروع ہوتی ہے چیک پوسٹ کی طرح بیریال لگایا گیا ہے، وہاں بیٹھے نوجوان آنے جانے والی گاڑیوں کو روکتے ہیں اور گاڑی کا نمبر اور آنے جانے کا وقت ایک رجیسٹر میں لکھتے ہیں۔
مایا پور گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ 'جس طرح کوئی بھی شخص کی موت ہو جاتی ہے تو اس کے لیے سر منڈوا لیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے گاؤں کے لیے کورونا کی بھی موت ہو چکی ہے جس کی وجہ سے سبھی سر منڈوا لیے ہیں۔