مغربی راجستھان میں مسلم برادری کے سب سے بڑے مذہبی رہنما اور کانگریسی رہنما غازی فقیر کو جیسلمیر میں ان کے مقامی گاؤں جھابرا میں سپرد خاک کیا گیا، ان کی آخری رسومات میں کانگریس کے کئی سینیئر رہنما بھی موجود رہے۔
حکومت کی جانب سے جاری کردہ کورونا وبا گائیڈ لائن کے مطابق ان کی تمام آخری رسومات مکمل کی گئی، لیکن سب سے بڑے مذہبی رہنما ہونے کی وجہ سے ان کے جنازے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کا ہجوم امڈ پڑا۔ غازی فقیر کا جنازہ ان کی رہائش گاہ سے روانہ ہوا اور مختلف مقامات سے ہوتا ہوا قبرستان پہنچا اور قبرستان میں ان کو سپرد خاک کیا گیا۔
وہیں غازی فقیر کے انتقال کے بعد میں راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کی جانب سے غم کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
اشوک گہلوت نے کہا کہ غازی فقیر ایک بہت ہی بہترین شخصیت تھے۔ ان کے انتقال کی خبر سن کر مجھے کافی افسوس ہوا ہے۔
وہیں جیسلمیر ضلع کلکٹر آشیش مودی نے کہا کہ غازی فقیر کو آپسی بھائی چارے اور محبت کا پیغام دینے کے لئے ہمیشہ جانا جائے گا،۔
واضح رہے کہ یہ وہی غازی فقیر تھے جنہوں نے راجستھان حکومت کی مصیبت کے وقت میں کافی مدد کی تھی، جب راجستھان کی حکومت دو خیموں میں تقسیم ہو چکی تھی تب غازی فقیر نے جیسلمیر میں راجستھان کے رکن اسمبلی کو بلاکر مونیٹرنگ کی تھی جس کے بعد گہلوت حکومت تقسیم ہونے سے بچ گئی تھی۔