ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں بی جے پی کے سینئر رہنما اور رکن اسمبلی راجیندر سنگھ راٹھورکا کہنا ہے کہ اردو، سندھی، پنجابی اور گجراتی پڑھنے والے طالب علم کے ساتھ جو ناانصافی کانگریس حکومت کر رہی ہے وہ سرا سر غلط ہے، اس لیے عوام میں غصہ نظر آرہا ہے۔
بی جے پی رہنما کا کہنا ہے کہ اردو کو لے کر ڈانڈی یاترا تک ایک سابق رکن اسمبلی کی بیٹے نکال چکے ہیں یہ حکومت کے منہ پر طماچہ ہے۔
ان کا کہنا ہے کیا ان سب کا مطالبہ یہی ہے کہ 2004 میں جو بی جے پی حکومت کی جانب سے محکمہ تعلیم کو لے کر حکم جاری کیے گئے تھے جس میں ایک کلاس میں 10 بچے اور ایک اسکول میں 40 بچے کسی خاص تبقہ سے تعلق رکھتے ہوں ان کو ان کی بولی کے مطابق اردو، سندھی، پنجابی اور گجراتی پڑھانے کے لئے ایک ٹیچر کو مقرر کیا جائے گا لیکن ان تمام حکم نامے کی تعمیل راجستھان حکومت نہیں کر رہی ہے۔
راجیندر راٹھور کا کہنا ہے کہ جو حکومت ایک خاص طبقہ کو محض ووٹ بینک کے طور پر استعمال کر رہی ہیں اور یہی حکومت اردو زبان کو بند کرنے کا کام راجستھان میں کر رہی ہے اس سے بچے محروم بھی ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔