ریاست راجستھان کے کوٹہ شہر کے داداباڑی واقع اڑیا بستی میں ایک ہفتے میں تین بچوں کی موت ہو گئی۔ بچہ اچانک بیمار ہوتا ہے اور اس کو الٹی، دست شروع ہوتی ہے لیکن اسپتال لے جاتے وقت وہ دم توڑ دیتا ہے۔ آج محکمہ واٹر سپلائی کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر پانی کے نمونے لیے۔
کوٹہ شہر کے داداباڑی کے اڑیا بستی میں ان دنوں ایک عجیب سا خوف کا ماحول ہے، یہاں کے باشندے ایسی ڈر میں جی رہے ہیں، جن کو ہر پل خوف ستاتا ہے کہ اب کون سا معصوم نامعلوم بیماری سے موت کے منہ میں چلا جا ئے۔
غورطلب ہے کہ اڑیا بستی میں گزشتہ ایک ہفتے میں تین بچے اچانک بیمار ہوکر کچھ گھنٹوں میں موت کے منہ میں چلے گئے۔ معمولی سی الٹی اور دست کے بعد بچے کو اسپتال لے جانے سے قبل ہی بچے کی موت ہو گئی۔
یہ معاملہ مقامی رہنماؤں کو معلوم ہوا تو محکمہ صحت، میونسپل کارپوریشن اور محکمہ واٹر سپلائی کے افسران کو یہاں کے سسٹم کو درست کرنے کے لیے کہا جس پر محکمہ صحت اور میونسپل کارپوریشن ابھی بھی نہیں جاگاہے، وہیں محکمہ واٹر سپلائی کے افسران نے یہاں پر پانی کا نمونہ لیا ہے۔
اڑیا بستی کے باشندوں نے بتایا کہ بچوں کی موت سے خوف کی زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بچوں کو الٹیاں ہوتی ہیں اور اس کے بعد اسپتال لے جاتے وقت کچھ لمحوں میں اس کی موت ہو جاتی ہے اور اس کی پوری بدن کالی پڑ جاتی ہے۔ ڈاکڑوں کے دیکھنے کے بعد بھی اس بیماری کے بارے میں کچھ معلوم نہیں چل پا رہا ہے۔ بچوں کی موت کے خوف سے مقامی باشندے دوسری جگہ نقل مکانی کر رہے ہیں۔
مقامی لوگوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بستیوں میں نہ تو ڈاکٹر آتے ہیں اور نہ ہی کوئی سرکاری سہلوت دستیاب ہے۔
غورطلب ہے کہ اس بستی میں نالوں کی صفائی کئی برسوں سے نہیں ہوئی ہےجس کے سبب گندگی اور کئی طرح کے کیڑے پنپتے رہتے ہیں، ان سب کے باوجود کوئی بھی محکمہ کچھ نہیں کر رہا ہے۔ شہر کے وسط میں واقع یہ بستی کو ضرورت ہے سرکاری محکموں کی مدد تاکہ یہاں یہاں پیدا ہوئے خوف کے ماحول سے نقل مکانی کر رہے لوگوں کو روکا جا سکے اور موت کے شکار ہو رہے بچوں کی موت کو روکا جا سکے۔