چیف جسٹس رام چندر مینن اور جسٹس پارتھ پریتم ساہو کی بینچ نے متعلقہ معاملے میں مختلف فریقین کی طرف سے دائر عرضیوں کی سماعت کے بعد یکم اکتوبر کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔
ریاستی حکومت نے چارستمبر 2019 کو جاری آرڈر میں ریاست میں دیگر پسماندہ طبقات کو ملنے والے ریزرویشن کوبڑھاکر27 فیصد کردیا تھا۔ اس سے شیڈولڈ کاسٹ‘ شیڈولڈ ٹرائب ’دیگر پسماندہ طبقات اور مرکز کے اعلی ذات کو 10فیصد ریزرویشن کو ملا کر ریاست میں مجموعی ریزرویشن 82 فیصد ہوگیا تھا۔اس کے علاوہ خواتین‘معذور اور دیگر زمرہ کے لئے بھی ریزرویشن کو شامل کرنے سے ریزرویشن کی حد 90فیصد تک پہنچ رہی تھی۔ ریاستی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف کئی لوگوں نے عدالت میں عرضی دائر کردی تھی۔ جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت کا یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے۔
چھتیس گڑھ حکومت کو دھچکا
چھتیس گڑھ ہائی کورٹ نے ریاست میں 82 فیصد ریزرویشن دینے سے متعلق ریاستی حکومت کے آرڈر پر آج روک لگادی۔
چیف جسٹس رام چندر مینن اور جسٹس پارتھ پریتم ساہو کی بینچ نے متعلقہ معاملے میں مختلف فریقین کی طرف سے دائر عرضیوں کی سماعت کے بعد یکم اکتوبر کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔
ریاستی حکومت نے چارستمبر 2019 کو جاری آرڈر میں ریاست میں دیگر پسماندہ طبقات کو ملنے والے ریزرویشن کوبڑھاکر27 فیصد کردیا تھا۔ اس سے شیڈولڈ کاسٹ‘ شیڈولڈ ٹرائب ’دیگر پسماندہ طبقات اور مرکز کے اعلی ذات کو 10فیصد ریزرویشن کو ملا کر ریاست میں مجموعی ریزرویشن 82 فیصد ہوگیا تھا۔اس کے علاوہ خواتین‘معذور اور دیگر زمرہ کے لئے بھی ریزرویشن کو شامل کرنے سے ریزرویشن کی حد 90فیصد تک پہنچ رہی تھی۔ ریاستی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف کئی لوگوں نے عدالت میں عرضی دائر کردی تھی۔ جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت کا یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے۔
fgsg
Conclusion: