جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے سیاست کو خدمت کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں آنے کے بعد عوامی نمائندے کا مذہب پوری ایمانداری، وفاداری اور عزم کے ساتھ عوام کی خدمت کرنا ہونا چاہیے لیکن سیاست میں پارٹی کی تبدیلی تشویش کا موضوع بن گیا ہے۔ گہلوت ہفتہ کو اپنی رہائش گاہ سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ممبئی میں 15 سے 17 جون تک منعقد ہونے والی تین روزہ قومی قانون ساز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
گہلوت نے کہا کہ آزادی کے 75 سال بعد بھی ہمارے ملک میں جمہوریت برقرار ہے۔ اس جمہوری طاقت کی وجہ سے بھارت کی پوری دنیا میں ایک الگ پہچان اور عزت ہے۔ اس لیے جمہوریت کو بچانا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جمہوریت میں پارٹیوں اور اپوزیشن کے درمیان نظریات کی لڑائی ہوتی ہے۔ اسے ذاتی نہ بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے مختلف ایشوز پر اختلافات کے باوجود پارٹیوں اور اپوزیشن کے درمیان ہم آہنگی ہوتی تھی لیکن اس وقت یہ روایت دم توڑ رہی ہے۔ اسے واپس لانے کے لیے مرکز اور ریاستوں میں حکمراں پارٹی کو پہل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی قانون ساز کانفرنس میں ملک بھر کے ایم ایل اے ایک ساتھ مذاکرات کرنا جمہوریت کے لیے ایک اچھی علامت ہے۔ کانفرنس میں 25 سال بعد ودھان سبھا اور ودھان پریشد کی ذمہ داریوں پر بحث کرنا اور پارٹی نظریہ کو ایک طرف چھوڑ کر اتحاد اور ہم آہنگی کے لیے خود کو وقف کرنا ایک اچھی شروعات ہے۔
یو این آئی