وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے کورونا ویکسین پر سیرم انسٹی ٹیوٹ اور بھارت بایوٹیک کے درمیان بیان بازی کے ساتھ ہی برطانیہ سے ہوائی ٹریفک دوبارہ شروع کرنے کے معاملے پر وزیر اعظم سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
گہلوت نے اس بارے میں ٹویٹ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ کورونا ویکسین کی منظوری کے بعد سیرم انسٹی ٹیوٹ اور بھارت بایوٹیک کے مابین باہمی بیان بازی بدقسمتی ہے۔ یہ ایک حساس مسئلہ ہے جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کو مداخلت کرنا چاہئے۔
اس کے ساتھ ہی گہلوت نے کورونا وائرس سے باہر آنے والے نئے اسٹرین کے پیش نظر برطانیہ کے ساتھ بند پروازوں کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے اس پر دوبارہ غور کرنے کا مطالبہ کیا۔
گہلوت نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے کہا کہ برطانیہ میں پائے جانے والے نئے کورونا اسٹرین کے معاملات بھارت میں بڑھ رہے ہیں۔ حکومت ہند کو 7 جنوری کو برطانیہ سے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے پر غور کرنا چاہئے۔ گہلوت نے کہا کہ اگر گزشتہ سال جنوری میں کورونا کے آغاز کے وقت بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کو روک دیا جاتا تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ برطانیہ سے پروازیں شروع کرنے کے بعد نیا اسٹرین پرانے وائرس کی طرح نہ پھیل جائے۔ گہلوت نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے برطانیہ سے واپس آنے والوں سے بھی اپیل کی۔
گہلوت نے اپیل کی کہ حالیہ دنوں میں جو لوگ برطانیہ سے واپس آئے ہیں انہیں کورونا ٹیسٹ کے لئے آگے آنا چاہئے تاکہ اس نئے اسٹرین کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔ نیز ماضی میں برطانیہ سے واپس آنے والے تمام مسافروں اور ان کے ساتھ رابطے میں آنے والے تمام افراد کو اپنا کورونا ٹیسٹ کروانا چاہئے تاکہ کورونا کی اس نئی کشیدگی کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔
غور طلب ہے کہ برطانیہ سے راجستھان آنے والے تین افراد میں کورونا کا نیا اسٹرین پایا گیا ہے۔ برطانیہ سے راجستھان کے سری گنگانگر لوٹے ایک جوڑے اور ان کے بچے کی کورونا رپورٹ میں کورونا کے نئے اسٹرین کا انکشاف ہوا ہے۔