راجستھان میں نوابوں کی نگری کے نام سے مشہور ٹونک شہر کے مولانا ابوالکلام آزاد عربک پرشین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں جہاں ایک جانب دنیا کا سب سے نایاب قرآن شریف کا نسخہ موجود ہے تو وہیں دوسری جانب اسانسٹی ٹیوٹ میں کالی رام کایست کی جانب سے لکھی گئی تاریخِ راجستھان، مہا بھارت، والمیکی کی تحریر کردہ رامائن، بھگوت گیتا فارسی زبان میں میں لکھی ہوئی یہاں پر موجود ہے۔
کہا جا سکتا ہے کہ ٹونک شہر کا مولانا ابوالکلام آزاد عربک پرشین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ واحد ایسا مرکز ہے جہاں پر یہ تمام چیزیں ایک ساتھ موجود ہیں۔
ان نایاب چیزوں کو دیکھنے کے لیے نہ صرف پورے ملک سے بلکہ دیگر ممالک کے سیاح بھی کثیر تعداد میں یہاں آتے ہیں اور یہاں کے بیش قیمت علوم سے فیضیاب ہوتے ہیں۔
اس انسٹی ٹیوٹ میں کام کرنے والے ملازم مولانا جمیل احمد نے ادارے کے بارے میں ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران بتایا کہ مولانا ابوالکلام آزاد عربک پرشین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ عالم اسلام کا ایک مشہور ادارہ ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اس انسٹی ٹیوٹ میں عربی اور فارسی کی بہترین تاریخی کتابیں موجود ہیں، بھارت کے علاوہ بیرون ممالک کے محققین بھی یہاں ریسرچ کرنے کے لیے آتے ہیں۔
یہاں ایک جانب قرآن شریف و احادیث کے نایاب نسخے موجود ہے تو وہیں دوسری جانب برادران وطن کی مقدس کتاب رامائن، مہا بھارت اور بھگوت گیتا بھی موجود ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہاں پر پچاس سے زیادہ مضامین کی کتابیں موجود ہے اور یہ ادارہ حکومت کی جانب سے چلایا جا رہا ہے۔